بجٹ کے بعد گاڑیوں کی قیمتوں سے متعلق پریشان کن خبر آگئی ہے۔
ذرائع کے مطابق وفاقی حکومت نے بجٹ میں مقامی سطح پر تیار کی جانے والی گاڑیوں پر نیا ود ہولڈنگ ٹیکس عائد کر دیا ہے۔
وزیر خزانہ کا کہنا ہے کہ گاڑیوں پر ٹیکس اب ایکس فیکٹری قیمت پر عائد ہو گا جبکہ اس سے قبل ٹیکس انجن کی سی سی کے مطابق ہوتا تھا۔
850 سی سی آلٹو وی ایکس آر پر قیمت کا 0.50 فیصد ٹیس عائد ہو گا جو کہ 12 ہزار 500 روپے ہے جبکہ اس سے قبل 10 ہزار روپے ٹیکس عائد تھا۔
851 سی سی سے ایک ہزار سی سی گاڑیوں پر قیمت کا ایک فیصد ٹیکس لگے گا جو کہ 38 ہزار 580 روپے بنتا ہے جبکہ اس سے قبل یہ ٹیکس 20 ہزار روپے تھا۔
1001 سی سی سے 1300 سی سی تک قیمت کا 1.50 فیصد ٹیکس عائد کیا گیا ہے جو کہ 56 ہزار 985 روپے بنتا ہے جبکہ اس سے قبل یہ ٹیکس 25 ہزار روپے تھا۔
1301 سی سی سے 1600 سی سی تک گاڑیوں پر قیمت کا 2 فیصد ٹیکس عائد ہو گا جو کہ 81 ہزار 585 روپے بنتا ہے جبکہ اس سے قبل یہ ٹیکس 50 ہزار روپے تھا۔
1601 سی سی سے 1800 سی سی تک گاڑیوں پر قیمت کا 3 فیصد ٹیکس عائد ہو گا جو کہ 225،270 روپے بنتا ہے جبکہ اس سے قبل یہ ٹیکس ڈیڑھ لاکھ روپے تھا یعنی ٹیوٹا کی گرینڈی اب 75 ہزار روپے مزید مہنگی ملے گی۔
1801 سی سی سے 2 ہزار سی سی کا ٹیکس بڑھا کر 3 لاکھ 46 ہزار 500 روپے، 2001 سی سی سے 2500 سی سی تک ٹیکس بڑھا کر 7 لاکھ 65 ہزارایک سو روپے، 2501 سے 3 ہزار سی سی کا ٹیکس 9 لاکھ 56 ہزار 720 روپے اور 3 ہزار سے زائد سی سی گاڑی پر ٹیکس 11 لاکھ 39 ہزار 880 روپے کر دیا گیا ہے۔