اسلام آباد: حکومت نے ٹیکس نادہندگان پر پابندیاں لگاتے ہوئے نان فائلرز کی کیٹیگری ختم کرنے کا فیصلہ کرلیا۔
ذرائع کے مطابق حکومت نے ٹیکس نادہندگان پر 15 پابندیاں لگانے کا فیصلہ کرلیا ہے، ابتدائی طور پر ٹیکس نادہندگان پر پانچ پابندیاں لگائی جائیں گی جب کہ پابندیوں کے اقدام کو آرڈیننس کے ذریعے نافذ کیے جانے کا امکان ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ جائیداد، گاڑیوں، بین الاقوامی سفر، کرنٹ اکاؤنٹ کھولنے اور میوچل فنڈز میں سرمایہ کاری پر پابندیاں شامل ہوں گی جب کہ اسٹیٹ بینک کے ساتھ مل کر ٹیکس نہ دینے والوں کی نگرانی کی جائے گی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ حج و عمرہ، زیارات و دیگر مذہبی سفر پابندیوں میں شامل نہیں ہوں گے جب کہ اب ٹیکس نادہندگان معمولی فیس ادا کرکے بچ نہیں سکیں گے۔
ذرائع نے کہا کہ یہ اقدامات ایف بی آر کے تبدیلی کے منصوبے کا حصہ ہیں جسے وزیر اعظم کی منظوری مل چکی ہے۔
دوسری جانب ایف بی آر ترجمان بختیار احمد نے بتایا کہ نان فائلرزکی اضافی ٹیکس دینے پرگاڑی خریدنے کی سہولت ختم ہوگئی ہے، نان فائلرز کے اضافی ٹیکس دے کر گھر خریدنے کی سہولت بھی ختم کردی گئی ہے۔
بختیار احمد نے کہا کہ ہر پاکستانی نان فائلر نہیں ہے، ماہانہ 50 ہزار روپے کماکر گوشوارے جمع نہ کرانے والےنان فائلر ہیں جب کہ نان فائلر کی سم بلاک کرنے کی بڑی کارروائیاں بھی ہوں گی۔
ترجمان ایف بی آر نے مزید بتایا کہ فیصلے پرعمل درآمد یکم اکتوبرسے نہیں ہورہا ہے، کچھ وقت لگے گا۔ پالیسی بنالی گئی ہے لیکن فیصلے پر عملدرآمد میں کچھ وقت لگے گا۔
ترجمان ایف بی آر بختیار احمد نے مزید کہا کہ نان فائلرز کے لئے پابندیوں میں اضافہ کیا جارہا ہے اور نان فائلرز کی کیٹیگری ہی ختم کردی جائے گی جب کہ فائلرز کے لئے جو سہولتیں ہیں وہ رہیں گی۔