آئی ایم ایف کے مطالبے کے بعد طلباء کے لیے بڑی خبر آگئی ہے۔
ذرائع کے مطابق بجٹ25-2024 میں عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے کتابوں پر بھی ٹیکس عائد کرنے کا مطالبہ کردیا ہے۔
آئی ایم ایف کا کہنا ہے کہ بجٹ میں کتابوں اور کاپیوں پر ٹیکس چھوٹ ختم کی جائے اور اسٹکی نوٹ پیپرز، فوٹو پیپر اور فینسی گتے پر بھی ٹیکس لگایا جائے۔
اس کے علاوہ آئی ایم ایف کی جانب سے مشق کی کتابوں، پنسل اور پین پر بھی ٹیکس چھوٹ ختم کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ اس حوالے سے ایف بی آر حکام کل وزیراعظم کو آئندہ مالی سال کے بجٹ پر بریفنگ دیں گے۔
یاد رہے پاکستان سے مذاکرات کے حوالے سے عالمی مالیاتی فنڈ کی جانب سے جاری کردہ اعلامیہ میں کہا گیا تھا کہ پاکستان میں مراعات یافتہ طبقے سے ٹیکس کی منصفانہ وصولی ہونی چاہیے۔