ایف بی آر کی تازہ ترین دستاویزات کے مطابق تنخواہ دار طبقہ ملک میں سب سے زیادہ ٹیکس ادا کرنے والا تیسرا بڑا شعبہ بن گیا ہے۔
ایف بی آر کی رپورٹ کے مطابق مالی سال 2023-24 کے دوران تنخواہ دار طبقے سے 368 ارب روپے ٹیکس وصول کیا گیا، جو گزشتہ مالی سال 2022-23 کے مقابلے میں 103 ارب 74 کروڑ روپے زیادہ ہے۔
اس طرح ایک سال کے دوران اس شعبے سے حاصل ہونے والے ٹیکس میں 39.3 فیصد کا نمایاں اضافہ دیکھنے میں آیا۔
ایف بی آر کے مطابق کنٹریکٹس، بینک سود اور سکیورٹیز کے شعبے سب سے زیادہ ٹیکس ادا کرنے میں سرفہرست رہے، اور اس مد میں 496 ارب روپے کا ٹیکس وصول کیا گیا، جو گزشتہ سال کے مقابلے میں 106 ارب روپے زائد ہے۔
بینکوں کے سود اور سکیورٹیز سے 489 ارب روپے کا ٹیکس حاصل ہوا، جس میں سالانہ بنیاد پر 52.8 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا، اس مد میں 70 فیصد اضافے کے ساتھ 145 ارب روپے ٹیکس جمع کیا گیا۔
بجلی کے بلوں پر ٹیکس کی مد میں 30 فیصد اضافہ ہوا اور 124 ارب روپے وصول کیے گئے۔
ایف بی آر کے مطابق پراپرٹی کے لین دین پر بھی نمایاں ٹیکس جمع کیا گیا، پراپرٹی خریداری پر 104 ارب روپے اور فروخت پر 95 ارب روپے وصول ہوئے۔
ایف بی آر کے مطابق ٹیلی فون بلوں پر ٹیکس وصولی میں 14.3 فیصد اضافہ ہوا اور تقریباً 100 ارب روپے حاصل کیے گئے جبکہ برآمدی شعبے نے 27.2 فیصد اضافے کے باوجود صرف 94 ارب روپے ٹیکس دیا۔
دیگر ٹیکس ذرائع میں ٹیکنیکل فیس، کیش نکلوانے، کمیشن، اور ریٹیلرز شامل ہیں، جن سے بھی خاطر خواہ محصولات حاصل کیے گئے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ تنخواہ دار طبقے پر ٹیکس کا بڑھتا ہوا بوجھ متوسط طبقے کے لیے مزید مشکلات پیدا کر سکتا ہے، جبکہ دیگر شعبوں کو بھی ٹیکس نیٹ میں لانے کی ضرورت ہے تاکہ معیشت میں توازن قائم رکھا جا سکے۔