صدر فیڈریشن آف پاکستان چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری عاطف اکرام شیخ نے کہا ہے کہ حکومت کو ٹیکس ریونیو میں اضافے کیلئے ایف بی آر کا نظام درست کرنا ہوگا،1700 ارب روپے کے نئے ٹیکسوں سے مہنگائی کا طوفان آئے گا۔
عاطف اکرام شیخ نے کہا کہ حکومتی اخراجات کا بوجھ عوام اور کاروباری طبقے پر ٹیکسوں کی شرح میں اضافہ کرکے ڈالا جارہا ہے شرح سود کو 550 بیسز پوائنٹ کم کر کے حکومتی اخراجات میں کمی ممکن ہے ورنہ مہنگائی میں کمی سے عوام کو جو ریلیف ملا تھا وہ نہیں رہے گا۔
صدر فیڈریشن عاطف اکرام نے کہا کہ سٹیٹ بینک شرح سود کو بتدریج کم کر کے سولہ فیصد تک لے کر آئے، شرح سود میں کمی نہ کرنے کی وجہ سے حکومتی اخراجات میں اضافہ ہورہا ہے۔قرضوں پر سود کی ادائیگی رواں مالی سال 9775 ارب روپے ہے جبکہ اندرونی قرضوں پر شرح سود کی ادائیگی پر 8736 ارب روپے خرچ ہوں گے۔
عاطف اکرام نے کہا کہ موجودہ بجٹ میں ٹیکس دینے والوں پر اربوں روپے کے ٹیکسوں کا بوجھ ڈالا گیا ہے، بجلی و گیس مہنگی ہونے کے بعد کاروبار متاثر ہونگے ٹیکسوں کے بوجھ تلے دبے کاروباری افراد کیلئے مواقع ختم ہورہے ہیں حکومت کو اپنے اخراجات کم کرکے عوام اور کاروباری افراد کو ریلیف دینا چاہیے۔