امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر نے کہا ہے اسرائیل پر واضح کردیا کہ عام شہریوں کو نشانہ نہ بنائے۔
واشنگٹن میں پریس بریفنگ کے دوران امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر کا کہنا تھا کہ عام شہریوں یا انفرا اسٹرکچر کو نشانہ بنتے نہیں دیکھنا چاہتے۔
میتھیو ملر نے کہا کہ مشرق وسطیٰ کی صورتحال سےآگاہ ہیں، امن کے لیے کوششیں کر رہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ حماس نے جنگ بندی مذاکرات میں شامل ہونے سے انکار کردیا ہے۔
دوسری جانب امریکی صدر جو بائیڈن نے اسرائیل پر ایرانی میزائل حملوں کے جواب میں ایران کی جوہری تنصیبات پر حملوں کی حمایت سے انکار کردیا۔
امریکی صدر کا کہنا ہے کہ اسرائیل پر واضح کردیا ہے کہ ایران کی جوہری تنصیبات پر اسرائیلی حملوں کی حمایت نہیں کریں گے،جوہری تنصیبات پر حملوں سے خطے میں انتہائی خوفناک صورتحال رونما ہو سکتی ہے۔
جو بائیڈن نے زور دیتے ہوئے کہا کہ امریکہ اسرائیل کی مکمل حمایت جاری رکھے گا اور ایرانی میزائل حملوں کے جواب میں ایران پر مزید اقتصادی پابندیاں لگائی جائیں گی۔
امریکی صدر کا مزید کہنا تھا کہ کینیڈا، جرمنی، جاپان، برطانیہ، فرانس اور اٹلی سمیت جی سیون ممالک ایران کی جوہری تنصیبات پر حملے کے حق میں نہیں ہیں۔