غزہ میں جنگ بندی معاہدے کی فوری ضرورت ہے، جو بائیڈن – پاک لائیو ٹی وی


اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 79 ویں سالانہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے امریکی صدر جو بائیڈن نے کہا کہ غزہ میں جنگ بندی معاہدے کی فوری ضرورت ہے۔

امریکی صدر کا کہنا تھا کہ دنیا کو ماحولیاتی تبدیلیوں کا سامنا ہے، دنیا کو اس وقت بہت سے چیلنجز درپیش ہیں، نہیں بھولنا چاہئے کہ ہم چیزوں کو بہتر کرسکتے ہیں۔

جب صدر بنا اس وقت مسائل اور غیر یقینی صورتحال تھی، بطور نائب صدرعراق میں جنگ ختم کرنے کی ذمہ داری نبھائی، بطور صدر افغانستان میں جنگ ختم کرنے کا فیصلہ کیا۔

انہوں نے کہا کہ بہت سے رہنماؤں کو عالمی مسائل پر تشویش ہے، امید ہے تمام مسائل کا حل نکال لیں گے، دہشت گردی سے نمٹنے کے لیے سب کو کردار ادا کرنا ہوگا، سب کو مل بیٹھ کر مسائل کا حل نکالنا ہوگا۔

جو بائیڈن نے کہا کہ یوکرین کے عوام کو جنگ اور بھوک کا سامنا ہے، یوکرین میں پیوٹن کی جنگ ناکام ہو چکی ہے، میری ہدایت پر امریکہ نے روسی جارحیت کیخلاف یوکرین کا ساتھ دیا۔

ان کا کہنا تھا کہ آج جو فیصلہ کریں گے آنے والی دہائیوں پر اس کا اثر ہو گا، ہم یوکرین کے لوگوں کے ساتھ کھڑے ہیں، اقوام متحدہ چارٹر کے مطابق یوکرین کو امن کا حق ہے۔

امریکی صدر نے کہا کہ چین کے ساتھ معاشی مقابلے میں ذمہ داری کا مظاہرہ کرنا ہو گا، فلسطینیوں کو اپنی ریاست میں رہنے کا حق ملنا چاہئے، غزہ کے شہری اور یرغمالی ہولناک صورتحال سے گزر رہے ہیں۔

غزہ میں صورتحال خراب مگر سفارتی حل اب بھی ممکن ہے، مغربی کنارے میں معصوم فلسطینیوں پر تشدد کو روکنا ہوگا، مشرق وسطیٰ میں ایک اور جنگ کسی کے مفاد میں نہیں ہے۔

جو بائیڈن نے کہا کہ مشرق وسطیٰ میں پائیدار امن کے لیے دو ریاستی حل ضروری ہے، لبنان کی صورتحال کا سفارتی حل نکالنا ہو گا، غزہ میں جنگ بندی معاہدے کی فوری ضرورت ہے۔

فلسطینیوں کو اپنی ریاست میں رہنے کا حق ملنا چاہئے، غزہ کے شہری اور یرغمالی ہولناک صورتحال سے گزر رہے ہیں، غزہ میں صورتحال خراب مگر سفارتی حل اب بھی ممکن ہے، مغربی کنارے میں معصوم فلسطینیوں پر تشدد کو روکنا ہو گا۔

مشرق وسطیٰ میں ایک اور جنگ کسی کے مفاد میں نہیں، مشرق وسطیٰ میں پائیدار امن کے لیے دو ریاستی حل ضروری ہے، لبنان کی صورتحال کا سفارتی حل نکالنا ہو گا، غزہ میں ہزاروں فلسطینی اور بچے انتہائی مشکلات سے گزر رہے ہیں۔

امریکی صدر جو بائیڈن نے اپنے خطاب میں مزید کہا کہ صرف غزہ نہیں سوڈان میں بھی بحران کو ختم کرنا ہو گا۔

Exit mobile version