لاہور: وزیر اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری کا کہنا ہے کہ بھابھی اور نند کے اختلافات فتنہ پارٹی کے واٹس ایپ گروپس میں موضوع بحث بن رہے ہیں جب کہ بھابھی اور نند میں پارٹی پر قبضے کی جنگ چل رہی ہے۔
وزیر اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری کا علیمہ خان اور رؤف حسن کی واٹس ایپ چیٹ پر ردعمل سامنے آگیا ہے جس میں انہوں نے کہا کہ بھابھی اور نند کے اختلافات فتنہ پارٹی کے واٹس ایپ گروپس میں موضوع بحث بن رہے ہیں، بھابھی اور نند میں پارٹی پر قبضے کی جنگ چل رہی ہے۔
عظمیٰ بخاری نے کہا کہ مذہب کارڈ اور غداری کارڈ کے بعد پیش خدمت ہے مظلومیت کارڈ، فتنہ پارٹی ملک میں انتشار پھیلانے کے لیے کسی بھی حد تک جاسکتی ہے جب کہ بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کے پروپیگنڈوں سے اب کچھ بھی چیز بعید نہیں۔
صوبائی وزیر اطلاعات کہتی ہیں کہ ’’کریمنالوجی یونیورسٹی آف بنی گالہ‘‘ کا پرنسپل آج مظلوم بن کر عوام سے ہمدردیاں حاصل کرنا چاہتا ہے، جیل سے نکلنے کے لیے کبھی فوج سے معافیاں تو کبھی برطانوی وزیراعظم سے اپیلیں کررہے ہیں۔
عظمیٰ بخاری کا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی ایک ہفتے مولا جٹ بنتے ہیں اور اگلے ہفتے ’’معصوم پرندہ‘‘ بن جاتے ہیں، بانی پی ٹی آئی جب وزیراعظم تھے تو مخالفین کو پھانسی پر لٹکانے کی فہرستیں تیار کرتے تھے۔
ان کا مزید کہنا ہے کہ آج ان کی اپنی بیوی اور بہن پھانسی سے متعلق پروپیگنڈے کررہی ہیں، اقتدار میں تھے تو مخالفین کو دیوار میں چنوا دینے کے پلان بناتے رہے۔ اب دونوں میاں بیوی جیل کی دیواروں کے سائے سے بھی ڈرنے لگے ہیں۔