متعلقہ

پاکستانی اور جاپانی آلٹو میں کتنا اور کیا فرق ہے؟ جانیے – پاک لائیو ٹی وی


پاکستانی اور جاپانی آلٹو میں کتنا اور کیا فرق ہے؟ جانیے

سوزوکی آلٹو جاپان کی تیار کردہ ہو یا پاکستان کی اسے فیچرز اور بہترین معیار کے باعث بےحد پسند کیا جاتا ہے۔

نویں جنریشن کی سوزوکی آلٹو جاپان میں 2021 میں متعارف کروائی گئی اور 2022 میں سڑکوں پر دوڑتی ہوئی دکھائی دی۔

اس میں فرنٹ پر 5 لیول ایڈجسٹبل ہیلوجن لیمپس، سلیک گرل، بٹن سے ایڈجسٹ کیئے جانے والے کالے رنگ کے سائیڈ مررز، فرنٹ اسکرین کے اوپر دو کیمرے دیئے گئے ہیں، پیچھے کی لائٹس کا ڈیزائن 5 ویں جنریشن کی آلٹو سے لیا گیا ہے۔

اس گاڑی میں 660 سی سی کا اِن لائن  3 سلینڈر ایس 8 وی ایس ہائبرڈ انجن نصب کیا گیا ہے جو کہ 48 ہارس پاور اور 58 نیوٹن میٹر ٹارک پیدا کرتا ہے۔

گاڑی میں لین اسسٹ بھی دیا گیا ہے۔ اس کی ہیڈ لائٹس خود کار طریقے سے چلتی ہیں یعنی اگر دن میں گاڑی انڈر پاس میں سے گزرے اور اندھیرا ہو تو ہیڈ لائٹس خود آن ہو جائیں گی۔

مارکیٹ میں یہ گاڑی 37 لاکھ 50 ہزار روپے میں فروخت کی جارہی ہے جو کہ مقامی سطح پر تیار کی جانے والی آلٹو سے زیادہ ہے لیکن اس کے فیچرز بھی بہت جدید کر دیئے گئے ہیں۔

پاکستانی آلٹو

پاکستان میں مقامی سطح پر تیار کی جانے والی آلٹو کا بنیادی ورژن 23 لاکھ 30 ہزار روپے میں ہے جبکہ یہ قیمت مختلف ویرینٹس پر مختلف ہے جو کہ 30 لاکھ روپے تک جاتی ہے۔

 اس گاڑی میں 660 سی سی انجن ہے جو کہ 39 ہارس پاور 56 نیوٹن میٹر کا ٹارک پیدا کرتا ہے۔ اس کی فیول ایوریج 18 سے 20 کلومیٹر تک ہے جو کہ جاپان میں مقامی سطح پر تیار ہونے والی آلٹو کے مقابلے میں آدھی ہے۔