گورنر خیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ 2024 میں قومی ٹیم کی کارکردگی سے مایوس ہوگئے۔
گورنر خیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی نے ارباب نیاز کرکٹ اسٹیڈیم کے دورے کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ خیبرپختونخوا اور پشاور کے سب سے پرانے کرکٹ اسٹیڈیم میں کھڑے ہیں اور یہ ایک تاریخی جگہ ہے، یہاں پر شہید بے نظیر نے پشاور میں آخری جلسہ کیا تھا۔
فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ یہ اسٹیڈیم تاریخی بھی ہے اور ہمارے لئے جذباتی بھی ہے، 2017 میں اس پر تعمیراتی کام شروع کیا گیا ہے لیکن 2024 آگیا ہے اور خود کو نوجوانوں کے نمائندے کہنے والوں نے آج تک کیا کیا ہے۔
گورنر خیبرپختونخوا کہتے ہیں کہ 15 سالوں سے فرسٹ کلاس کرکٹ بند ہے اور 10 سال سے یہ اسٹیڈیم زیر تعمیر ہے جب کہ پی ٹی آئی کے لیڈر ٹریک سوٹ میں سرکاری اجالا کرتے ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کرکٹ ٹیم میں سب سے زیادہ کھلاڑی خیبرپختونخوا سے ہے لیکن یہاں کرکٹ کی اکیڈیمی تک نہیں ہے جب کہ خیبرپختونخوا میں کوئی بین القوامی طرز کا کرکٹ گراؤنڈ تک نہیں ہے۔
فیصل کریم کنڈی نے سوال اٹھایا کہ صوبائی حکومت یہاں کے نوجوانوں کے لیے کیا کررہی ہے؟، صاف ظاہر ہے کہ حکومت کی ترجیحات کچھ اور ہے کیونکہ اگر کھیل و تعلیم ہوتی تو اسٹیڈیم کی یہ حالت نہ ہوتی جب کہ جامعات کی حالت زار دیکھیں تو وہ بھی قابل افسوس ہے۔
گورنر خیبرپختونخوا نے کہا کہ اگر صوبائی حکومت اسٹیڈیم کی تعمیر مکمل نہیں کرسکتی تو اسے پاکستان کرکٹ بورڈ کے حوالے کردے، پی سی بی سے درخواست کرتے ہیں کہ یہ گراؤنڈ ٹیک اوور کرلے اور پی سی بی ہمیں اعلیٰ معیار کا اسٹیڈیم تعمیر کرکے دے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ مجھے نہیں لگتا کہ یہ گراؤنڈ بہت جلد مکمل ہوگا اور اگر محسن نقوی سمجھتے ہیں کہ قومی ٹیم کی سرجری کی ضرورت ہے تو واپسی پر انہیں یہ کام کرنا چاہیے جب کہ بھارت سے ہار کر ملکی ٹیم نے قوم کو مایوس کیا ہے۔