بجٹ سے قبل ہی عوام کو زوردار جھٹکا لگ گیا ہے۔
وزارت توانائی نے اعلان کردہ نئی سولرائزیشن پالیسی پر کام شروع کر دیا ہے اور اس حوالے سے 6 فارمولے زیرِغور ہیں۔
اس حوالے سے پاور ڈویژن نے پچھلے ماہ نیٹ میٹرنگ کے ریٹ کم کرنے کی تجویز دی تھی اور اس حوالے سے 6 نکات پر مبنی سمری پیش کرنے کی ہدایت کی گئی۔
یہ نکات ایک طرح سے 6 مختلف فارمولوں پر مبنی ہیں۔ پہلا فارمولہ یہ ہے کہ نیٹ میٹرنگ کو گراس میٹرنگ سے تبدیل کردیا جائے۔
یعنی سولر سسٹم لگانے والوں کے لیے دو میٹر ہوں گے، ایک سے وہ اپنی تمام بجلی گرڈ کو بھیجیں گے اور دوسرے سے وہ عام صارف کی طرح بجلی خریدیں گے۔
دوسرا فارمولہ یہ ہے کہ سولر کیلئے ایک الگ ٹیرف کیٹگری بنا دی جائے۔ تیسرا یہ ہے کہ سولر سسٹم لگانے والوں پر فکسڈ چارجز عائد کردیئے جائیں۔
چوتھا یہ ہے کہ نیٹ میٹرنگ کے نرخوں پر نظر ثانی کی جائے۔ پانچواں یہ ہے کہ نیٹ میٹرنگ کی ریگولیشنز پر نظر ثانی کی جائے۔
چھٹا یہ ہے کہ نیٹ میٹرنگ کے ریٹ مقرر کرنے کا طریقہ کار ایک ڈائنامک فارمولے کے تحت رکھا جائے تاکہ یہ نرخ مختلف عوامل کی بناء پر کم یا زیادہ ہو سکیں گے۔
پاور ڈویژن ان تمام نکات یا فارمولوں پر مبنی جو رپورٹ پیش کرے گا، اس کی بنیاد پر حکومت اگلا قدم اٹھا سکتی ہے۔
پاور ڈویژن کا کہنا ہے کہ جس رفتار سے سولر سسٹم لگ رہے ہیں وہ اتنی زیادہ ہے کہ گویا مارکیٹ میں ایک نیا بجلی پیدا کرنیوالا کارخانہ لگ گیا ہے لیکن بجلی تقسیم کرنے والی کمپنیوں کے پاس ایسا نظام نہیں ہے جو اس اضافی بجلی کا بوجھ اٹھا سکے۔