عمر ایوب نے کہا ہے کہ حکومتی بینچوں پر کوئی نہیں بیٹھا سوالوں کے جواب کون دےگا۔ نگراں حکومت کےبعد موجودہ حکومت کیا کررہی ہے؟
قومی اسمبلی کےاجلاس میں قائدِ حزبِ اختلاف عمرا یوب نے اظہارِ خیال کرتے ہوئے کہا کہ یہ ملکی مسائل نہیں سننا چاہتے بجلی چوری کے پیچھےلگے ہوئےہیں، گیس کی قیمتیں 400 فیصد بڑھ گئی ہیں۔
اپوزیشن لیڈر عمر ایوب نے کہا کہ کیپسٹی پیمنٹ کا ایشو ہے، آپ لوگوں کی وجہ سے غلط معاہدے ہوئے، 870 ارب روپے پٹرولیم لیوی پر آئی ایم ایف سے معاہدہ کیا گیا، مہنگائی بڑھ رہی ہےلاقانونیت زیادہ ہورہی ہے۔
عمر ایوب نے کہا کہ وزیراعلیٰ پنجاب آج پولیس کایونیفارم پہن کرآگئیں یہ کیامذاق ہے، شوق پورا کرنے کیلئے بچے مختلف یونیفارم پہنتے ہیں، جو فنڈزملنے تھے نہیں ملے اور نہ کوئی دینے کو تیار ہے۔
اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ انہوں نے ڈومیسٹک مارکیٹ سے پیسا اٹھانا ہے، عوام کا اس سے نقصان ہوگا کسان پہلے ہی رورہے ہیں، حکومتی بینچوں پر کوئی نہیں بیٹھا سوالوں کے جواب کون دےگا۔ نگراں حکومت کےبعد موجودہ حکومت کیا کررہی ہے؟
عمرایوب نے اظہارِخیال کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں کیاہورہاہے دنیامذاق اڑارہی ہے، ہم یہاں عوامی مسائل اٹھانے کیلئے آئےہیں، حکومت کہاں ہے وزرا کہاں ہیں؟