پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ حکومت کے پاس اتنی اکثریت نہیں کہ یکطرفہ فیصلے کرے۔
پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت کے پاس اتنی اکثریت نہیں کہ یکطرفہ فیصلے کرے، نہریں نکالنے کا فیصلہ بھی کالا باغ ڈیم کی طرح یکطرفہ ہے، ناکام ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ جو فیصلہ وفاق کو کمزور کرے گا اس پر پیپلزپارٹی کا ردعمل آئے گا، حکومت فیصلوں میں پیپلزپارٹی سمیت دوسری جماعتوں کی بھی رائے لے، ن لیگ نے کامیابی سے حکومت کرنی ہے تو اتفاق رائے سے فیصلے کرنے ہونگے۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ محدود وسائل میں ڈیلیور کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، این ایف سی کا کبھی بھی پورا شیئر نہیں ملا، معیشت تھوڑی بہتر ہوئی ہے، مہنگائی میں کمی آئی ہے، پیپلزپارٹی کا مطالبہ ہی یہی تھا معیشت بہتر ہو، معیشت کی بہتری کو سراہتے ہیں اور اسکو ماننا بھی چاہیے۔
پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین نے کہا کہ پیپلزپارٹی ایک صوبے کی نہیں وفاق کی جماعت ہے، ہم حکومت میں ہوں یا اپوزیشن میں وفاق کا رویہ ایسا ہی رہتا ہے، امید ہے ہماری شکایات کو سنجیدگی سے لیا جائے گا، بامعنی مذاکرات سے صوبوں کے مسائل دور کر سکتے ہیں، حکومت کے خیال میں شاید انکے پاس 2 تہائی اکثریت ہے۔
انہوں نے کہا کہ معاہدے میں طے کیا تھا صوبوں کو انکے حقوق ملنے چاہئیں، ماضی میں کسی نے کہا تھا وہ کالا باغ ڈیم بنائیں گے، بتائیں اب کہاں ہیں، چاروں صوبوں کی پی ایس ڈی پی ملکر بنانے کی بات ہوئی تھی، سندھ، بلوچستان کے ترقیاتی منصوبوں میں وفاق کو فنڈنگ کرنی تھی، وفاق نے پیپلزپارٹی سے جو وعدہ کیا اس پر مکمل عملدرآمد نہیں ہوا۔