متعلقہ

جب سزائیں نہیں ملتی تو کریمنلز بے باک ہو جاتے ہیں، آئی جی سندھ – پاک لائیو ٹی وی


آئی جی سندھ غلام نبی میمن نے کہا ہے کہ جب سزائیں نہیں ملتی تو کریمنلز بے باک ہو جاتے ہیں۔

تفصیلات کے مطابق آئی جی سندھ غلام نبی میمن نے بول نیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ایس پی سے اوپر تعیناتی سی ایم اور آئی جی مشورے سے کریں گے، پولیس کی پالیسی حکومت ہی بناتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ایس ایچ او لگانے کا ایس ایس پی کو اختیار ہے، تعناتی میرٹ پر ہونی چاہیے، 2002 کے پولیس آرڈر پر پنجاب میں عمل ہو رہا ہے، اب جو لوگ بھرتی ہو رہے ہیں میرٹ پر ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ لا اینڈ آرڈر پر سب سے زیادہ تنقید حکومت پر آتی ہے، جب سزائیں نہیں ملتی تو کریمنلز بے باک ہو جاتے ہیں، ہمارے نظام میں بہت سی خامیاں ہیں، کرمنلز کو پکڑ کر کیس بنانا پولیس کا کام ہے۔

غلام نبی میمن نے کہا کہ ہم عموماً کریمنلز کو جلد گرفتار کر لیتے ہیں، سی پی ایل سی کا ڈیٹا قابلِ اعتماد نہیں، جو دستاویزی کرائم ہے وہ زیادہ ہیں، اگر ایس ایچ او ایف ائی ار نہیں کاٹتا تو اس کی سزا ہے۔

آئی جی سندھ کا کہنا تھا کہ اگر گواہیاں مل جائیں تو مجرم نہیں چھوٹ سکتے، پولیس کو اپنی پرفارمنس کو بہتر بنانی ہوگی، پولیس کے اندر داخلی احتساب کا جو نظام ہے وہ کہیں نہیں۔

انہوں نے کہا کہ پروٹوکول سے زیادہ سیکیورٹی معاملات ہیں، میں پولیس میں ٹیکنالوجی کے ساتھ مزید بہتری لانا چاہتا ہوں، چاہتے ہیں کہ عوام پولیس کو فرینڈلی پائے۔

ان کا کہنا تھا کہ کرپٹ اور کریمنل افسران سے محکمے کو پاک کرنا ہے، تمام بھرتیاں ضلعی سطح پر کی جاتی ہیں، آج کی پولیس اب 50 سال پہلے والی نہیں۔

غلام نبی میمن نے کہا کہ اگر کوئی پولیس اہلکار غلط کام کرتا ہے تو کارراوئی کرتے ہیں، انویسٹیگیش اور آپریشن کو علیحدہ کرنا ٹھیک تھا، اگر کوئی بھی کرمنلز کے ساتھ ملوث ہو تو رعایت نہیں۔