متعلقہ

ون یونٹ نہ کھپے، برابری کی نمائندگی چاہیئے، بلاول بھٹو – پاک لائیو ٹی وی


چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ ون یونٹ نہ کھپے بلکہ برابری کی بنیاد پر نمائندگی چاہیئے۔

حیدرآباد میں سانحہ کارساز میں شہید ہونے والوں کی برسی کے موقع پر منعقدہ جلسے سے خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ آئین سازی تمام سیاسی جماعتوں کے ساتھ کرنا چاہتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ آج رات اسلام آباد جاؤں گا اور مولانا سے ملاقات کروں گا، پی ٹی آئی رہنماؤں کی بانی سے ملاقات کی اجازت دلوائی، پی ٹی آئی والے بانی سے ملے یا نہیں مجھے نہیں پتا۔

بلاول بھٹو نے کہا کہ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کو سلام پیش کرتےہیں، جسٹس فائز عیسیٰ نے فیض آباد دھرنے کا بہادر فیصلہ دیا، جسٹس فائز عیسیٰ نے جو کیا تاریخ یاد رکھے گی، آپ نے بنچ کا نام دینا ہے یا کوئی اورنام دیں، ہمارا مطالبہ ماننا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ون یونٹ نہ کھپے، برابری کی نمائندگی چاہئے، ہم نے صوبائی اسمبلیوں کے ذریعے ون یونٹ توڑا، بی بی شہید کی خواہش تھی عدالتوں سے بھی ون یونٹ کا نظام ٹوٹ جائے، ہمارا مطالبہ انصاف اور برابری کا ہے۔

سانحہ کارساز کی برسی پر حیدرآباد میں پاکستان پیپلز پارٹی کے جلسے سے خطاب میں بلاول بھٹو نے کہا کہ اکثریت کی بنیاد پرآئین سازی ہونے جا رہی ہے، تمام سیاسی جماعتوں کے لیے آخری موقع ہے، ہوش کے ناخن لیں۔

انہوں نے کہا کہ اب آئینی بنچ بنا کر ہی اسلام آباد سے واپس آؤں گا، آئین سازی تمام سیاسی جماعتوں کے ساتھ کرنا چاہتے ہیں، بہت سمجھوتوں کے بعد بھی ہمارا ساتھ نہیں دے سکتے تو مجبور ہوں گا۔

چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی کا کہنا تھا کہ مجبوری میں ن لیگ کے ساتھ مل کر آئین سازی کروں گا، کوشش کروں گا کہ ترمیم پر تمام جماعتوں کو متفق کر سکوں، چاہتا ہوں آئینی ترمیم اپوزیشن کے ساتھ مل کر کریں۔

انہوں نے کہا کہ آج رات اسلام آباد جاؤں گا اور مولانا سے ملاقات کروں گا، مولانا سے آخری درخواست کروں گا یہ آئین ہمارے بڑوں کا ہے، مولانا سے کہوں گا آج کی سیاست بھول جائیں ووٹ ڈالیں، مولانا سے کہوں گا پی ٹی آئی کو ساتھ لا سکتے ہیں تو لے کر آئیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ہمارا مطالبہ انصاف اور برابری کا ہے، ہمارا مطالبہ ماننا پڑے گا برابری کی عدالت بنانی پڑیگی، مخالفین کہتے ہیں آئینی عدالت کا نظام نہیں چل سکتا، بی بی شہید کا وعدہ پورا کرنے جا رہا ہوں۔

بلاول بھٹو نے کہا کہ اس نتیجے پر پہنچ چکے ہیں کہ وفاقی آئینی عدالت کا خواب پورا کریں، عوام کا مطالبہ ہےعدالتوں سے فوری انصاف ملنا چاہئے، بی بی شہید آئینی عدالت کا فیصلہ اور وعدہ کر چکی تھیں، یہ مطالبہ تو قائد اعظم محمد علی جناح کا بھی تھا۔

ان کا کہنا تھا کہ بی بی شہید سے زیادہ عدالتی نظام کو کوئی نہیں جانتا تھا، بینظیربھٹو کے مشن میں 73ء کےآئین کی بحالی بھی تھی، وفاقی عدالت بنانا بھی شہید بی بی کا مطالبہ تھا۔

انہوں نے کہا کہ وفاقی عدالت میں تمام صوبوں کی نمائندگی ہونی تھی، وفاقی عدالت نے پاکستان کے آئین کا تحفظ کرنا تھا، بی بی شہید روٹی، کپڑا اور مکان کا نامکمل مشن مکمل کرنےآئی تھیں۔

چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے مزید کہا کہ شہید بی بی عوامی راج قائم کرنےآئی تھیں، بینظیر بھٹو ایک نظریئے اور منشور کے ساتھ آئی تھیں۔