پشتون قومی عدالت کے انعقاد کے خلاف پشاور کی عدالت سے سٹے آرڈر جاری کردیا۔
پشاور کی عدالت کی جانب سے 14 دن کے لیے سٹے آرڈر جاری کیے گئے ہیں، سٹے آرڈر جاری کرنے کی درخواست مقامی شہری حاجی عامر نواز کی سینئر سول جج کی عدالت میں دائر کی گئی۔
عدالت نے پشتون قومی عدالت کے منتظم ملک نصیر اور ثنا اللہ کو متنازع گراؤنڈ میں کسی قسم کی سرگرمی سے روک دیا گیا۔
عدالتی سٹے آرڈر میں شہری کی جانب سے یہ دلیل سامنے آئی کہ پشتون قومی عدالت کا گراؤنڈ قبائل کے درمیان متنازعہ زمین پر قائم ہیں۔
عدالتی حکم کے بعد پولیس کو ہر حال میں امن و امان کو برقرار رکھنے کے اختیارات حاصل ہوگئے، مقامی انتظامیہ اور پولیس عدالتی حکم پر عمل درامد ہر حال میں یقینی بنائیں گی۔
پشاور ہائیکورٹ میں بھی کالعدم پختون تحفظ موومنٹ کے خلاف ایک مقامی شہری خطیر اللہ نے ریٹ پیٹیشن دائر کی ہے۔
رٹ پٹیشن میں استدعا کی گئی ہیں کہ کالعدم پختون تحفظ موومنٹ دراصل پختون قومی عدالت کی شکل میں ایک اور نظام عدالت قائم کرنا چاہتے ہیں۔
ہائیکورٹ نے ریمارکس دیئے کہ فیڈریشن نے پہلے ہی کالعدم پختون تحفظ موومنٹ کو ممنوعہ تنظیم قرار دے چکی ہے اس لیے وہ کسی قسم کی سرگرمیوں میں ملوث نہیں ہو سکتی۔