پاکستان شوبز انڈسٹری کی معروف و سینئر اداکارہ جویریہ عباسی نے کہا ہے کہ جب اسلام نے دوسری شادی کی اجازت دی ہے تو پھر اولاد کو کیا مسئلہ ہے؟
حال ہی میں معروف و سینئر اداکارہ جویریہ عباسی نے اپنے دیے گئے ایک انٹرویو میں کہا کہ ہمارے معاشرے میں اکثر یہ دیکھنے کو ملتا ہے کہ اگر میاں بیوی میں سے کسی ایک کا انتقال ہوگیا اور پھر اگر وہ مرد یا عورت دوسری شادی کرنا چاہے تو اُن کے بچے راضی نہیں ہوتے۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے معاشرے میں اولاد کبھی بھی یہ نہیں کہتی کہ ہماری ماں یا باپ تنہا ہے، تو ان کی دوسری شادی کرا دی جائے بلکہ وہ تو دوسری شادی کی بات پر اپنے والدین سے غصہ ہوجاتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ اگر ماں یا باپ دوسری شادی کرلیتے ہیں تو اُن کی اولاد ساری زندگی اپنے دل میں رنجش رکھتی ہے کہ دوسری شادی کیوں کی۔
جویریہ عباسی نے کہا کہ بچوں کو اس حقیقت کو سمجھنا چاہیے کہ اُن کے والدین بھی انسان ہیں، اُنہیں بھی ذہنی سکون کے لیے کسی کے ساتھ کی ضرورت ہے، اُن کی اپنی نجی زندگی ہے جس پر صرف اُن کا حق ہے۔
اداکارہ کا کہنا تھا کہ بچے تو شادی کرکے اپنی ازدواجی زندگی میں مصروف ہوجاتے ہیں جبکہ اُن کی بیوہ ماں یا باپ تنہا رہ جاتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ جب ہمارے دینِ اسلام اور ہمارے ملک کے قانون نے دوسری شادی کی اجازت دی ہے تو پھر اولاد کو کیا مسئلہ ہے؟، اپنے ماں، باپ کو جینے کیوں نہیں دیتے؟
واضح رہے کہ جویریہ عباسی نے رواں سال 15 مارچ کو ایک نجی تقریب میں عدیل حیدر نامی بزنس مین سے دوسری شادی کی تھی، جویریہ عباسی کی پہلی شادی سال 1997 میں اداکار شمعون عباسی سے ہوئی تھی، شادی کے ایک سال بعد اُن کے ہاں بیٹی عنزیلہ عباسی کی پیدائش ہوئی تھی۔