پیرس اولمپکس میں پاکستانی ایتھلیٹ ارشد ندیم نے نیرج چوپڑا کی والدہ سمیت دنیا بھر میں لوگوں کے دل جیت لیے ہیں۔
پیرس اولپکس 2024 میں کل رات جیولن تھرو کا فائنل مقابلہ ہوا جس میں پاکستانی اتھلیٹ ارشد ندیم اور بھارتی ایتھلیٹ نیرج چوپڑا بھی شریک تھے۔
فائنل مقابلے میں پاکستانی کھلاڑی ارشد ندیم نے جان دار تھرو کرکے اولمپکس کا 118 سالہ ریکارڈ توڑتے ہوئے 92.97 میٹر جیولن پھینکی اور گولڈ میڈل حاصل کرنے میں کامیاب رہے۔
دوسری جانب بھارتی کھلاڑی نیرج چوپرا نے 89.45 میٹر جیولن پھینکی اور مسلسل دوسری مرتبہ گولڈ میڈل حاصل کرنے میں ناکام رہے تاہم سلور میڈل ان کے نام رہا، نیرج چوپڑا نے 2020 ٹوکیو اولمپکس میں گولڈ میڈل حاصل کیا تھا۔
نیرج چوپڑا کے سلور میڈل حاصل کرنے کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ان کی والدہ نے کہا ’’ہم سب بہت خوش ہیں اور ہمارے لیے چاندی بھی سونے کے برابر ہے‘‘۔
نیرج چوپڑا کی والدہ کہتی ہیں ’’جس نے گولڈ میڈل جیتا (ارشد ندیم)، وہ بھی ہمارا ہی بچہ ہے‘‘۔
نیرج کے والد کہتے ہیں ’’ہم اس بات سے مطمئن ہیں کہ ہمیں اتنا ہی ملا جتنا ہماری کارکردگی تھی جب کہ ہمیں خوشی ہے کہ ہم چاندی کا تمغہ جیت سکے‘‘۔
نیرج کے والد کا مزید کہنا تھا ’’پاکستان کے ارشد ندیم نے اس مرتبہ گولڈ میڈل حاصل کیا اور انہوں نے محنت سے اتنا اسکور کیا کہ کوئی بھی کھلاڑی اسے عبور نہیں کرسکا‘‘۔
واضح رہے کہ اولمپکس میں ارشد ندیم کے گولڈ میڈل حاصل کرنے کے ساتھ ہی پاکستان کا عالمی کھیلوں میں تین دہائیوں سے جاری میڈل کا انتظار ختم ہوگیا ہے۔