متعلقہ

مذاکراتی ٹیم آج مطالبات تسلیم کرے پھر کارکنان کو لائحہ عمل بتاؤں گا، حافظ نعیم الرحمان – پاک لائیو ٹی وی


مذاکراتی ٹیم آج مطالبات تسلیم کرے پھر کارکنان کو لائحہ عمل بتاؤں گا، حافظ نعیم الرحمان

امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان نے کہا ہے کہ مذاکراتی ٹیم آج مطالبات تسلیم کرے پھر کارکنان کو لائحہ عمل بتاؤں گا۔

امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان نے دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے پاکستان کو جو ایک عظیم قربانیوں کے بعد ہم نے حاصل کیا تھا، لوگوں نے اپنی جانیں لٹائی تھیں اپنے گھر بار چھوڑے تھے، اپنے کاروبار چھوڑے تھے اپنے گاؤں کو چھوڑے تھے اور سب کچھ سب کچھ چھوڑ کر پاکستان میں آنا قبول کیا تھا، پاکستان بنانا قبول کیا تھا کہ یہ پاکستان مسلمانوں کا وہ ملک بنے گا جہاں اسلام کا نظریہ اسلام کا عقیدہ وہ بالادست ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ اسلام کا نظریہ اور اس کا عقیدہ انصاف اور عدل کا نظام ہے اسلام کا عقیدہ اور اسلام کا نظریہ ہے، اسلام کا نظریہ انصاف اور عدل کا نظام ہے، محدود قسم کے لوگ معیشت کو تباہ کرنے والے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ لیکن 77 سال گزرنے کے بعد ہم دیکھتے ہیں کہ ہر طرف آپ کو چند ہی لوگ نظر آتے ہیں، ایک حکمران طبقہ ہے اور ایک رعایہ ہے، حکمران طبقہ بہت تھوڑا سا ہے بہت محدود ہے۔

 حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ لیکن ویل کنکٹڈ ہے وہ کلب اداروں میں ملے گا فوج کے بڑے بڑے لوگو میں بھی یہی ملے گا، جاگیرداروں میں بھی یہی ملے گا ، بیوروکریٹس میں بھی یہی طبقہ ملے گا اور نام نہاد سیاستدانوں میں بھی یہی طبقہ ملے گا، عدلیہ میں بھی آپ کو ایک ہی طبقہ ملے گا یہ ایک دوسرے کو پروٹیکٹ کرتے ہیں، ایک دوسرے کے مفادات کا تحفظ کرتے ہیں اور یہ وہ طبقہ ہے جو سند کاری نہیں کرتا بلکہ سرمایہ کاری کرتا ہے۔

 امیر جماعت اسلامی کا کہنا تھا کہ ہزاروں عرب روپے ہڑپ کر جاتے ہیں یہ صنعت کار نہیں ہو سکتا جو اس طرح سے صنعتوں کو پامال کرتا ہو، پورے ملک کو ایک عذاب میں گرفتار کرتا ہو اس لیے یہ محدود قسم کے لوگ ہر شعبے میں خراب کرنے والے اور ہماری پوری معیشت کو تباہ کرنے والے اور پاکستان کی حقیقی منزل سے اسے دور کرنے والے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ تھوڑے سے لوگوں کے پاس پیسہ اور طاقت ہے، حکومت اور ریاست کے وارث بن کر یہ کھڑے ہوگئے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ کشمیر میں 10 لاکھ ملٹری اور پیرا ملٹری فورسز موجود ہیں، سب کچھ ہونے کے باوجود ہم ان کیلئے کھڑے نہیں ہوتے، یہ دھرنا سب کو اُمید دے رہا ہے، یہ لوگ چھوٹی گاڑی میں کیوں نہیں آسکتے؟

   حافظ نعیم الرحمان نے مزید کہا کہ ہمارا ایجنڈا واضح ہے کہ بڑے جاگیرداروں پر ٹیکس لگاؤ، کسان جب فصل بیچتا ہے تو پوری قیمت نہیں ملتی، ہمارے مطالبات تسلیم کیے جائیں، مذاکراتی ٹیم آج مطالبات تسلیم کرے پھر کارکنان کو لائحہ عمل بتاؤں گا۔