بجلی مہنگی ہونے کے باعث عوام کی بڑی تعداد لاکھوں روپے مالیت والے سولر سسٹم کو ترجیح دے رہی ہے۔
اس حوالے سے یہ خبر سامنے آئی ہے کہ وفاقی حکومت نے سولر ’نیٹ میٹرنگ‘ ختم کرکے ’گراس میٹرنگ‘ شروع کرنے کا منصوبہ بنایا ہے۔
گراس میٹرنگ میں یونٹ کے بدلے یونٹ کا فارمولا ختم کرنے کی تجویز زیر غور ہے، اس اقدام سے نیٹ میٹرنگ کا فائدہ اٹھانے والے صارفین کو بھی مہنگی بجلی فراہم کی جائے گی، تاہم اس کا حتمی فیصلہ نہیں ہوسکا ہے۔
اب یہاں سوال یہ ہے کہ گراس میٹرنگ اور نیٹ میٹرنگ ہے کیا؟ تو آئیے آج ہم آپ کو بتاتے ہیں۔
نیٹ میٹرنگ کیا ہے؟
نیٹ میٹرنگ ایک بلنگ مکینزم کا نام ہے جس کے ذریعے بجلی صارفین کو سولر یا ونڈ پاور کے ذریعے پیدا کردہ بجلی جو وہ گرڈ میں ڈالتے ہیں اس کا کریڈٹ دیا جاتا ہے۔
سولر پینل سسٹم کے تحت بجلی کے میٹر کے ساتھ ایک گرین میٹر نصب کیا جاتا ہے اور ’نیٹ میٹرنگ‘ کے ذریعے جو بجلی کے یونٹ سولر پینل بناتا ہے وہی استعمال کیے جاتے ہیں جبکہ اضافی یونٹ نیشنل گرڈ کو دیے جاتے ہیں۔
مہینے کے آخر میں بجلی کے یونٹ کا حساب ہوتا ہے اگر سولر سسٹم کے بنائے گئے یونٹ سے زیادہ استعمال کیے گئے ہوں تو ان یونٹ کا بل ادا کرنا ہوتا ہے اور اگر کم یونٹ استعمال کیے ہوں اور زیادہ بنائے گئے ہوں تو وہ بجلی نیشنل گرڈ میں جمع کر دیتا ہے اس طرح صارف کا بل منفی آنا شروع ہو جاتا ہے۔
گراس میٹرنگ کیا ہے ؟
گراس میٹرنگ، نیٹ میٹرنگ سے مختلف عمل ہے جس کے تحت سولر صارفین خود کی پیدا کی ہوئی بجلی استعمال نہیں کرسکتے۔
سولر پینلز کے ذریعے پیدا ہونے والی ساری بجلی نیشنل گرڈ میں برآمد کی جاتی ہے جس کے بعد صارف کو وہی بجلی گرڈ سے واپس درآمد کرنا پڑتی ہے۔
یاد رہے کہ حکومت کی جانب سے نیٹ میٹرنگ ختم کرکے گراس میٹرنگ شروع کرنے کا فیصلہ حتمی طور پر تو نہیں کیا گیا مگر اس پر غور کیا جا رہا ہے اور اس کا فیصلہ وفاقی کابینہ کی منظوری کے بعد ہی ہوگا۔