وزیراعظم شہبازشریف نے آزاد کشمیرکی موجودہ صورتحال پرآج اجلاس طلب کرلیا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیراعظم کی زیرصدارت اعلیٰ سطح کا اجلاس آج صبح وزیراعظم ہاؤس میں ہوگا۔ آزاد کشمیرحکومت، وزارت داخلہ کے نمائندوں سمیت دیگراعلیٰ حکام شریک ہونگے۔
ذرائع نے بتایا کہ اجلاس میں آزاد کشمیرکی موجودہ صورتحال کے حل کے لیے تجاویزپرغورہوگا۔
اس سے قبل وزیراعظم شہبازشریف نے آزادکشمیرمیں آٹےاورمہنگی بجلی کے خلاف عوامی احتجاج کےمعاملے پر نوٹس لیتے ہوئے وزیراعظم آزاد کشمیرانوارالحق سے ٹیلیفونک رابطہ کیا۔
وزیراعظم شہبازشریف نےمسلم لیگ (ن) آزاد کشمیر کی قیادت کو ایکشن کمیٹی سے فوری بات چیت کرنے کی ہدایت کی ہے۔
وزیراعظم شہبازشریف نے تمام جماعتوں سے پُرامن طریقے سے مطالبات کے حل کے لیے اپیل بھی کی۔ انھوں نے مسئلے کے جلد حل کی امید ظاہر کردی۔
ادھرصدرمملکت آصف علی زرداری کی ہدایت پر وزارت داخلہ نے آزاد کشمیر سے رینجرز واپس طلب کرلی۔ گزشتہ روز پولیس اور مظاہرین میں تصادم کے بعد حکومت نے رینجرز کی طلبی کا فیصلہ کیا تھا۔
واضح رہے کہ آزاد کشمیر میں عوامی ایکشن کمیٹی کا قانون ساز اسمبلی کی جانب لانگ مارچ جاری ہے۔ آزاد کشمیر میں عوامی ایکشن کمیٹی کی کال پر لانگ مارچ، پہیہ جام اور ہڑتال کو پانچواں روز ہے۔
عوامی ایکشن کمیٹی کی جانب سے مہنگائی اور ٹیکسز کے خلاف میرپورسے مظفرآباد تک لانگ مارچ کا اعلان کیا گیا۔
یہ خبر بھی پڑھیں؛ پیپلز پارٹی آزاد کشمیرکی پارلیمانی پارٹی کے اجلاس کی اندرونی کہانی سامنے آ گئی۔
مظفرآباد جموں وآزاد کشمیرجوائنٹ ایکشن کمیٹی اورحکومتی کمیٹی کے درمیان مذاکرات ناکام ہو گئے۔ مذاکرات میں وزیراعظم آزاد کشمیر، سینئروزیر، وزیر داخلہ وقارنورویڈیو لنک کے ذریعے شریک تھے۔
مذاکرات کمشنرراولا کوٹ کی رہائش گاہ پر ہوئے، مذاکرات کے دوران آٹے کی سبسڈی بحالی، بجلی نرخ کمی اور وزرا کی مراعات واپس لینے کا بھی مطالبہ شامل تھا۔
عوامی جوائنٹ ایکشن کمیٹی نے مطالبہ کیا کہ آزاد کشمیرمیں صارفین کو بجلی پیداواری لاگت پر فراہم کی جائے، گلگت طرزپرآٹے کی سبسڈی کی فراہمی اوروزا، بیورو کریسی و دیگر کی مراعات کا خاتمہ کیا جائے۔