پاکستان شوبز انڈسٹری کے معروف اداکار آغا علی نے کہا ہے کہ جس رشتے میں عزت نہ ہو اس رشتے میں رہنا بیکار ہے۔
حال ہی میں اپنے دیے گئے ایک انٹرویو میں معروف اداکار آغا علی نے اپنی طلاق سے متعلق گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ انہوں نے کورونا کی وبا کے دوران شادی کی، جس وجہ سے انہیں تمام چیزوں کو جانچنے کا بھرپور موقع نہیں ملا۔
انہوں نے کہا کہ ہر کوئی ایک خوف میں مبتلا تھا کہ دنیا ختم ہونے والی ہے اور پھر انہوں نے بھی یہی بات ذہن میں رکھ کر شادی کی۔
ان کا کہنا تھا کہ انہیں اور حنا الطاف کو ایک دوسری کی پسند، اقدار اور اخلاقیات کے حوالے سے علم تھا، اس لیے انہوں نے نکاح کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے شادی کی۔
آغا علی نے کہا کہ عام طور پر شادیاں اس لیے ناکام ہوتی ہیں کہ شریک سفر ایک دوسرے کو عزت دینا کم کردیتے ہیں یا ایک دوسرے کو غیر اہم سمجھنے لگتے ہیں۔
اداکار کا کہنا تھا کہ جس رشتے میں عزت نہ ہو، اس رشتے میں رہنا بیکار ہے، چاہے وہ کیسا بھی رشتہ کیوں نہ ہو لیکن اس سے قبل تعلق میں رہنے والے دونوں افراد کو رشتے کو بچانے کی ہر ممکن کوشش کرنی چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ یہ کہنا اور سوچنا غلط ہے کہ کسی بھی رشتے کے ٹوٹنے کے بعد مرد کو تکلیف اور مشکلات نہیں ہوتیں۔
ان کا کہنا تھا کہ وہ پہلے ہی احمد علی بٹ کے پوڈکاسٹ میں اپنی طلاق کی تصدیق کر چکے ہیں، اب ان کی طلاق کو ڈیڑھ سال ہوچکا۔
آغا علی نے کہا کہ شادی کیوں ٹوٹی، وہ اس کی تفصیلات میں نہیں جانا چاہتے اور یہ کہ وہ اپنی سابق شریک حیات حنا الطاف کی ترقی، خوشی اور باقی زندگی کے لیے دعاگو ہیں کہ وہ جہاں بھی رہیں خوش رہیں۔
اداکار کا مزید کہنا تھا کہ چونکہ اب حنا الطاف یہاں نہیں رہتیں، اس لیے ان کی غیر موجودگی میں ان سے متعلق بات کرنا بھی مناسب نہیں۔
واضح رہے کہ آغا علی اور حنا الطاف نے مئی 2020 میں شادی کی تھی اور ان کی شادی محض 2 سال ہی چل سکی۔