متعلقہ

ہمارے ٹیکسوں کا پیسہ ہے مگر شہر پر نہیں لگایا جارہا، حافظ نعیم الرحمان – پاک لائیو ٹی وی



ہمارے ٹیکسوں کا پیسہ ہے مگر شہر پر نہیں لگایا جارہا، حافظ نعیم الرحمان

امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ ہمارے ٹیکسوں کا پیسہ ہے مگر شہر پر نہیں لگایا جارہا۔

امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمان نے منعم ظفر و دیگر کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ آج بہت اہم معاملات پر گفتگو کرنی ہے، کرم ایجنسی کا علاقہ پارہ چنار طویل عرصے سے بدامنی کا شکار ہے، زمین کے تنازعے پر شروع ہونے والا واقعہ طول پکڑ گیا۔

حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ مختلف عناصر بدامنی کا فائدہ اٹھا کر لسانی و فرقہ وارانہ فسادات کروانا چاہ رہے ہیں۔

جماعت اسلامی کے نمائندگان کے مطابق جہاں تنازعہ ہوا وہ علاقہ اہل سنت کا تھا، یہ مسئلہ شیعہ سنی فساد کا نہیں، یہ ان عناصر کا ہے جو فسادات کروانا چاہتے ہیں، یہ ذمہ داری حکومت و قانون نافز کرنے والے اداروں کی ہے ملک اس وقت شدید افراتفری کا شکار ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس ملک کو امریکی جنگ میں مشرف نے پھینکااس وقت سے سی آئی اے اور را کے لوگ ملک میں داخل ہوئے، اس دوران نفرتوں کے بیج بوئے گئے، یہ ذمہ داری جن لوگوں کی ہے ان کے خلاف بات کریں۔

حافظ نعیم الرحمان نے یہ بھی کہا کہ پیپلز پارٹی اور ایم کیو ایم نے شہر کا بیڑہ غرق کردیا ہے، ٹاون چیئرمین کے پاس پانی کی لائن، کچرا اٹھانے تک کے اختیارات نہیں ہے، 4  سو ارب سے زائد تعلیم کا بجٹ ہے، اندرون سندھ میں بری صورتحال ہے۔

انہوں نے کہا کہ شہر کی سڑکیں ٹوٹی ہوئی ہیں، ہمارے ٹیکسوں کا پیسہ ہے مگر شہر پر نہیں لگایا جارہا، گھر سے کچرا اٹھانے سے لے کر لینڈ فل سائٹ تک پہچانا معاہدے میں شامل ہیں۔

حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ ضمنی بلدیاتی انتخابات میں دھاندلی برقرار رکھی گئی، لیاقت آباد میں 195گھر ہیں 1170آبادی ہے اور 9 ہزار ووٹ ہیں، اور اس آبادی پر پیپلز پارٹی الیکشن جیت جاتی ہے، دھاندلی کی اعلیٰ مثال قائم کرتے ہیں اور کہتے ہیں کہ کرپشن ختم ہونی چاہیے۔

 حافظ نعیم الرحمان نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے یہ بھی کہا کہ میرے ساتھ موجود جتنے ٹاؤن چیئرمینز ہیں یہ اختیارات سے بڑھ کر کام کررہے ہیں، سیوریج اور کچرا صاف کرنا ان کا اختیار نہیں ہے، لیکن اختیارات سے نکل کر سیوریج کے مسائل حل کئے جارہے ہیں۔

ان کا مزید یہ بھی کہنا تھا کہ جو اصل حقدار ہے انتخابات میں جیت کے انہیں حق ملنا چاہیے، ہم جہاں جیتے ہیں ہمیں جتایا جائے، جہاں ہارے ہیں وہاں ہار تسلیم کرتے ہیں۔