آئی جی سندھ غلام نبی میمن کی زیرصدارت چینی شہریوں کی سیکیورٹی اقدامات سے متعلق اہم اجلاس منعقد کیا گیا۔
اجلاس میں چینی شہریوں کی سیکیورٹی کے لیے نجی سیکیورٹی کمپنیوں کو قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکاروں کی خدمات لینےکی پابندی کا فیصلہ کیا۔
نجی سیکیورٹی کمپنیاں سابق اہلکاروں کی خدمات لینے کی پابند ہوں گی۔
آئی جی سندھ کا کہنا تھا کہ چینی شہریوں کی سیکیورٹی پر مامور گارڈز کا مکمل سیکیورٹی آڈٹ کروایا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ چینی شہریوں کی نقل وحرکت پر سیکیورٹی کلیئرنس اہم ہے، رہائش اور پروجیکٹ کے مقامات پر سیکیورٹی کلیئرنس بھی اہم ہے۔
انہوں نے کہا کہ سیکیورٹی کے لیے زیرو ٹالرینس پالیسی پرعملدرآمد یقینی بنانا ہے، اور چینیوں کے میزبانوں، اسپانسرز اور پروجیکٹ مالکان کو پابندی سے آگاہ کیا جائے۔
میزبان، پروجیکٹ مالکان کو سیکیورٹی ایس اوپیز سے متعلق آگاہی دی جائے، پروجیکٹ مالکان چینیوں کوغیر ضروری ملاقات سے دور رکھنے کو ممکن بنائیں۔
آئی جی سندھ نے ہدایت کی کہ اسپیشل برانچ، ایس پی یو حکومت کے ایس او پی پرعملدرآمد کو یقینی بنائیں، اور ایس پی یو سمیت تمام ضلعی، یونٹ انچارجز اپنی نفری کو ایس او پی سے متعلق آگاہی دیں۔
آئی جی سندھ غلام نبی میمن نے مزید کہا کہ غفلت برتنے والوں کے خلاف کارروائی کی جائے۔