متعلقہ

امریکی انتخابات سے قبل اسرائیل میں جنگ بندی کی آخری بڑی کوشش – پاک لائیو ٹی وی


امریکی انتخابات سے قبل اسرائیل اور غزہ میں جنگ بندی کی آخری بڑی کوشش کے لیے امریکی وزیر خارجہ اسرائیل پہنچ گئے۔

وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو سے ملاقات کی جو گذشتہ ہفتے اسرائیل کی جانب سے حماس کے رہنما کی ہلاکت کے بعد مشرق وسطیٰ میں جنگ بندی کے لیے امریکہ کی پہلی بڑی کوشش ہے۔

بلنکن نے اسرائیل میں اپنی ملاقاتوں کا آغاز اس وقت کیا جب حزب اللہ نے تل ابیب اور حیفہ پر راکٹ داغے اور اسرائیلی فضائی حملوں نے بیروت کے جنوبی مضافات کے کچھ حصوں کو تباہ کر دیا، جس میں ایک فضائی حملہ بھی شامل تھا جس کے نتیجے میں ایک کثیر المنزلہ عمارت مکمل طور پر منہدم ہو گئی۔

بار بار کی جانے والی سفارتی کوششیں فلسطینی علاقے غزہ میں ایک سال سے جاری جنگ اور اسرائیل اور لبنانی ایران کے حمایت یافتہ مسلح گروپ حزب اللہ کے درمیان جاری تنازع کے خاتمے میں ناکام رہی ہیں۔

غزہ کی جنگ شروع ہونے کے بعد سے بلنکن خطے کے اپنے 11 ویں دورے پر ہیں اور انہیں ایک مشکل مشن کا سامنا ہے۔

حزب اللہ نے منگل کے روز کہا تھا کہ لڑائی جاری رہنے تک کوئی مذاکرات نہیں ہوں گے اور اس نے ہفتے کے روز نیتن یاہو کے گھر پر ڈرون حملے کی ذمہ داری قبول کی ہے۔

واشنگٹن کو امید ہے کہ حماس کے رہنما یحییٰ سنوار کی ہلاکت، جو اسرائیل کے انتہائی مطلوب شخص تھے، جن پر گذشتہ سال 7 اکتوبر کو اسرائیلی سرزمین پر مہلک حملے کی منصوبہ بندی کرکے جنگ کا سال شروع کرنے کا الزام ہے، امن کے لیے ایک نیا موقع فراہم کرے گا۔

لیکن اسرائیل نے ایران کے اتحادی حماس اور حزب اللہ کے متعدد رہنماؤں کو ہلاک کرنے کے بعد بھی اب تک اپنی فوجی مہموں میں نرمی کا کوئی اشارہ نہیں دیا ہے، جس نے 27 ستمبر کو ایک فضائی حملے میں اپنے طاقتور سیکریٹری جنرل حسن نصراللہ کو کھو دیا تھا۔