متعلقہ

فرنٹ لائن پر کھڑا ہوکر آخری سانس تک لڑتا رہا؛ یحییٰ سنوار کی شہادت کی تصدیق – پاک لائیو ٹی وی


فرنٹ لائن پر کھڑا ہوکر آخری سانس تک لڑتا رہا؛ یحییٰ سنوار کی شہادت کی تصدیق

حماس نے اسرائیلی حملے میں یحییٰ سنوار کی شہادت کی تصدیق کردی ہے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق فلسطین کی مزاحمتی تحریک حماس کے نئے سربراہ یحییٰ سنوار قابض اسرائیلی فوج کے سامنے اپنی آخری سانس تک لڑتے ہوئے جام شہادت کے عظیم رتبے پر فائض ہوگئے ہیں۔

حماس کے نائب سربراہ خلیل الحیہ کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان میں یحییٰ سنوار کی شہادت کی تصدیق کردی گئی ہے۔

خلیل الحیہ کا کہنا ہے کہ وہ اپنی آخری سانس تک لڑتے رہے اور اسی دوران انہوں نے جام شہادت نوش کیا جب کہ انہوں نے اپنی زندگی قومی کے لیے قربان کردی ہے، یحییٰ سنوار کی شہادت اسرائیلی فوج کے لیے تباہی کا باعث ثابت ہوگی۔

انہوں نے کہا کہ یحییٰ سنوار کو شہادت کا عظیم رتبہ نصیب ہوا ہے، ان کی شہادت سے فلسطینی مزاحمتی تحریک نے مزید جوش پکڑ لیا ہے، انہوں نے جیل میں بھی دشمن کو شکست دی اور رہائی کے بعد بھی اپنی جدوجہد کو جاری رکھا۔

خیال رہے کہ 16 اکتوبر کو اسرائیلی فورسز رفح کے علاقے میں آپریشن کر رہی تھیں تو اس وقت ان پر ایک عمارت سے فائرنگ کی گئی جس کے جواب میں صیہونی فورسز نے ٹینک سے اس عمارت پر فائرنگ اور بمباری کردی۔

عمارت کا جائزہ لینے کے لیے ڈرون کیمرا اندر بھیجا گیا تو ایک شخص تباہ حال عمارت میں زخمی حالت میں صوفے پر بیٹھا تھا، بعد ازاں اسرائیلی فورسز نے حماس کے تین کمانڈروں کا شہید کرنے کا دعویٰ کیا لیکن اس وقت تک یحیٰ سنوار کی شہادت کی تصدیق نہیں ہوسکی ہے۔

البتہ اسرائیلی فورسز کو گمان تھا کہ تین کمانڈروں میں سے ایک یحیٰ سنوار ہیں اور لاش کو تحویل میں لینے کے بعد دانتوں کے ریکارڈ اور دیگر بائیو میٹرک سے تصدیق ہوئی کہ حملے میں شہید ہونے والوں میں یحییٰ سنوار بھی شامل ہیں۔