متعلقہ

مجھے ڈر لگنا شروع ہو گیا ہے اب کم بولنا چاہیے، عظمیٰ بخاری – پاک لائیو ٹی وی


مجھے ڈر لگنا شروع ہو گیا ہے اب کم بولنا چاہیے، عظمیٰ بخاری

وزیراطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری نے کہا کہ مجھے ڈر لگنا شروع ہو گیا ہے اب کم بولنا چاہیے۔

وزیراطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری نے لاہور ہائیکورٹ میں پیشی کے بعد میڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے کہا کہ کل پرسوں سے مجھے ڈر لگنا شروع ہو گیا ہے اب کم بولنا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ نجی کالج میں جو واقعات ہوئے انتہائی افسوس کی بات ہے، چیف جسٹس صاحبہ نے کہا کہ اگر میرے کیس پر کاروائی ہو جاتی تو یہ نہ ہوتا، جو صحافی قانون توڑے گا اس کو قانون کے مطابق دیکھیں گے ۔

ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ تین بچیوں کے نام اور تصاویر لگا کر ان کو ذلیل کیا گیا، جو بچی احتجاج میں بے ہوش ہوئی اس کو بھی اس کی متاثرہ کہا گیا، جبکہ والدین پولیس اسٹیشن کے باہر رو رہے ہیں۔

 عظمیٰ بخاری نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے یہ بھی کہا کہ نو مئی پارٹ ٹو کیا گیا، ہم نے اپنے ملک کی یوتھ کا کیا حال کر دیا، جو پارٹی معصوم بنی ہوئی ہے اس نے ان بچوں کو آگ لگائی، ان بچوں کو ملک کو آگ لگانے کی اجازت نہ دیں۔

 انہوں نے کہا کہ کسی کے پاس اس واقع کا ثبوت ہے تو ہم اس کو فوری دیکھیں گے، کسی وکیل ، کسی صحافی یا کسی کو بغاوت کی اجازت نہیں دیں گے، ریاست بہت زیادہ کمزور ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ  کل اس وکیل کو مقدمہ سے ڈسچارج کردیا گیا، کسی غلط بیان کو قبول نہیں کروں گی، خاتون پولیس افسر کا بیان غلط تھا۔

عظمیٰ بخاری نے کہا کہ بچیوں کو سیکورٹی کی خاطر کمروں میں بند کیا گیا تھا، مجھے افسوس ہوا کہ میری عزت دینے اور بڑی بہن بننے کی بات کو غلط سمجھا گیا ، میرے اندرغرور نہیں ہے۔