کراچی: وزیر بلدیات سندھ سعید غنی نے کہا ہے کہ بانی پی ٹی آئی نے جو الزام ملکی ادارے پر لگائے وہ ریکارڈ کا حصہ ہیں۔
صوبائی وزیر سعید غنی نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ بانی پی ٹی آئی انا پرست آدمی ہے، بدقسمتی سے انکی انا بہت اونچی ہے، انہوں نے ثابت کیا ہے کہ ان کی انا کی بھینٹ ملک بھی چڑھ جائے تو انکو پرواہ نہیں۔
انہوں نے کہا کہ جو ملک کے مفاد کا خیال نہیں رکھتا اس سے بڑا ملک دشمن کوئی نہیں ہو سکتا، 2014 سے انکا ریکارڈ اٹھائیں، اگر وہ حکومت میں ہیں تو ٹھیک ہے ورنہ سب غلط ہے، 2014 کے دھرنے میں پولیس افسران کو دھمکیاں دیں، اداروں پر حملے کیے، لوگوں کو کہا ٹیکس ادا نہیں کریں بل ادا نہیں کریں۔
سعید غنی نے کہا کہ بدقسمتی سے اس کے بعد وہ ملک کے وزیر اعظم بھی بنے، جب تک اسٹیبلشمنٹ ان کو پیمپر کرتی رہی، ایم این ایز کو انکی خدمت پر مامور کرتی رہی اس وقت تک اسٹیبلشمنٹ ٹھیک تھی، جس دن فوج نے فیصلہ کیا کہ اب غلط کام نہیں کریں گے، بجائے انکو سپورٹ کرنے کے فوج کے خلاف ہوگئے۔
انکا کہنا تھا کہ جب تحریک عدم اعتماد آیا تھا تو یہ کہہ رہے تھے مخالفین کو جوتے مارنے کے لیے میرے ساتھ فوج کھڑی ہو، ڈی جی آئی ایس آئی نے بتایا کہ جب انہوں نے بانی پی ٹی آئی کو بتایا کہ ملک کو سب سے بڑا مسئلہ معیشت ہے تو انہوں نے بولا نہیں سب سے بڑا مسئلہ اپوزیشن ہے۔
وزیر بلدیات سندھ نے کہا کہ عدم اعتماد کے بعد بانی پی ٹی آئی نے یہ بھی کہا ملک کی فوج تباہ ہوجائے گی، ملک کے تین ٹکڑے ہو جائیں گے۔ آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدہ بانی پی ٹی آئی نے کیا جب انکو لگا کہ جا رہا ہے تو انہوں نے معاہدے کو نقصان پہنچایا، انہوں نے پیٹرول و بجلی کے پیسے کم کیے معاہدے کی خلاف ورزی کی۔
انہوں نے کہا کہ آئینی ترمیم ہونی چاہیے، یہ سننے کو 45 سال لگ گئے کہ بھٹو صاحب کو پھانسی غلط دی گئی، اس ملک کے لوگوں کو انصاف ملنا چاہیے، پیپلز پارٹی کبھی نہیں چاہے گی کہ کسی صوبے میں گورنر راج لگے لیکن کیا ایک وزیر اعلیٰ یہ کر سکتا ہے کہ اپنے حکومتی وسائل سے وفاق پر چڑھائی کرے؟
سعید غنی نے مزید کہا کہ وزیر اعلیٰ آئینی عہدے پر فائض ہیں، آئین کے کچھ تقاضے بھی ہوتے ہیں، علی امین جو کر رہے ہیں وہ وزیراعلیٰ سے زیادہ تحریک انصاف کے کارکن کے طور پر کر رہے ہیں، اگر وہ سول نافرمانی کریں گے تو کہیں آئین میں بہت اے پروویژن موجود ہیں۔