مشرق وسطیٰ کی کشیدہ صورتحال پر اقوام متحدہ سلامتی کی کونسل کا ہنگامی اجلاس شروع ہوگیا۔
اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس اسرائیل اورفرانس کی درخواست پر بلایا گیا ہے جس میں مشرق وسطیٰ کی کشیدہ صورت حال پر گفتگو کی جارہی ہے۔
اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مشرق وسطیٰ میں صورتحال کشیدہ ہوتی جارہی ہے، مشرق وسطیٰ کی آگ بھڑکی تو پوری دنیا کو لپیٹ میں لے گی۔
اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل نے کہا کہ اسرائیل نے لبنان سے امن فوج کو منتقل کرنے کی درخواست کی جو مسترد کردی، لبنان میں اقوام متحدہ کی امن فوج اب بھی موجود ہے۔
سیکرٹری جنرل کا مزید کہنا تھا کہ اقوام متحدہ کے تمام اہلکاروں کی حفاظت کو یقینی بنایا جانا چاہیے جب کہ لبنان میں جنگ سےبچنا ناگزیر ہے اور اگر مشرق وسطیٰ میں جنگ پھیلتی ہے تو اس کے تباہ کن نتائج ہوں گے۔
دوسری جانب اسرائیل نے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس کا ملک میں داخلہ بند کرتے ہوئے انہیں ناپسندیدہ شخصیت قرار دیا ہے۔
واضح رہے کہ مشرق وسطیٰ میں اسرائیل کی بربریت جاری ہے، فلسطین میں جاری خونی کھیل کے بعد اسرائیل نے لبنان میں فضائی اور زمینی حملہ کردیا ہے جس کے بعد ایران کی جانب سے بھی گذشتہ شب 200 کے قریب میزائل اسرائیل کی جانب داغے گئے ہیں۔