بارشوں کے باعث اندرون سندھ میں کپاس کی پیداوارمیں واضح کمی کے اعدادوشمار جاری – پاک لائیو ٹی وی


بارشوں کے باعث اندرون سندھ میں کپاس کی پیداوارمیں واضح کمی کے اعدادوشمار جاری

بارشوں کے باعث پاکستان کاٹن جنرز ایسوسی ایشن نے کپاس کی پیداوار میں واضح کمی کے اعدادوشمار جاری کردیے۔

سکھر؛ اندرون سندھ سکھر سمیت دیگر اضلاع میں کپاس کی پیداوار میں واضح کمی آئی ہے، بارشوں کے سبب کپاس کی پیداوار بُری طرح متاثر ہوئی، کپاس کی کم پیداوار کے سبب کسانوں اور کاٹن جنرز کو زبردست نقصان پہنچا۔

پاکستان کاٹن جنرز ایسوسی ایشن نے کپاس کی پیداوار میں واضح کمی کے اعدادوشمار جاری کردیے۔ ضلع سکھرکی 30 سے زائد کاٹن فیکٹریوں میں سے متعدد بند ہیں۔

گزشتہ سال ان دنوں میں کپاس کی دو لاکھ سے زائد گانٹھیں کاٹن فیکٹری پہنچ چکی تھیں، اس سال کپاس کی کُل 18ہزار سات سو گانٹھیں فیکٹریوں تک پہنچیں ہیں۔

گزشتہ سال خیرپور میں ایک لاکھ 34 ہزار سے زائد کپاس کی گانٹھیں فیکٹریوں تک پہنچیں تھیں۔ اس سال خیرپور میں کُل 10 ہزار کپاس کی گانٹھیں فیکٹریوں تک پہنچ سکی ہیں۔

کاٹن جنرز کے مطابق اس سال کاٹن فیکٹریزکے بند ہونے کی وجہ مختلف اقسام کے ٹیکسوں کا نفاذ بھی ہے، کاٹن فیکٹریوں کے لیے بجلی کے نرخوں میں اضافہ کیا گیا ہے۔

 کاٹن جنرز کا کہنا ہے کہ گزشتہ سال ایک مہینے بجلی کا جو بل 30لاکھ روپے تھا اس سال وہ 60 لاکھ روپے ہے، محکمہ واپڈا کی جانب سے کاٹن فیکٹریوں پر فکس ٹیکس بھی عائد کیا گیا، کپاس، روئی، بنولے اورکھل کے اوپر بھی ٹیکس عائد کیا گیا ہے۔

 کاٹن جنرزکے مطابق اس سال کپاس کی فصل اچھی ہوئی ہے لیکن بہت کم ہے، بیرون ملک سے جوکاٹن امپورٹ کی جارہی ہے اس پر کوئی ٹیکس نہیں ہے، ٹیکسٹائل ملرز باہر سے کاٹن اور یارن منگوارہے ہیں، ملک میں کپاس پر درجنوں ٹیکس عائد ہیں بجلی مہنگی کردی گئی ہے۔

Exit mobile version