پیپلز پارٹی کے رہنما اور خصوصی کمیٹی کے سربراہ خورشید شاہ کا کہنا ہے کہ مولانا فضل الرحمن سے سیاست کے علاوہ بھی ایک ذاتی تعلق ہے۔
رہنما پیپلز پارٹی خورشید شاہ نے کہا کہ پہلے بھی مولانا کے گھر پر آئے تھے آئندہ بھی آئیں گے ملاقاتیں ہوتی رہیں گی۔
انہوں نے کہا کہ ترامیم پر کل سے بات ہو رہی ہے ہمیں بھی صورتحال کا اندازہ ہے، پارلیمنٹ کو قانون سازی کرنے کاپ ورا حق ہے۔
خورشید شاہ نے مزید کہا کہ پارلیمنٹ میں قانون سازی سے کوئی نہیں روک سکتا، بل سے کچھ چیزوں کو ہٹا دیا گیا ہے، بل سے وہ تمام شقیں ہٹا دی گئی ہیں جس پر لوگوں کو اعتراض تھا۔
رہنما پیپلز پارٹی نوید قمر نے کہا کہ جن شقوں پر ہم سب متفق تھے ان پر تجویز لینے کے لیے آئے تھے، سب کی خواہش ہے کہ ہم نے پارلیمنٹ کو مضبوط بنا نا ہے۔
ڈرافٹ جے یو آئی بھی دے گی اور پیپلز پارٹی بھی دے گی، جے یو آئی اور پیپلز پارٹی مل کر معاملات حل کریں گی، یہ درست ہے جلد بازی میں قانون سازی نہیں ہونی چاہئے۔
انہوں نے کہا کہ قانون سازی یا آئینی ترمیم کے لیے سب کو اعتماد میں لینا ضروری ہے، جن شقوں پر اختلاف ہے ان پر اتفاق رائے پیدا کیا جائےگا۔
نوید قمر کا مزید کہنا تھا کہ آج کی ملاقات میں مثبت باتیں ہوئیں، مل کر بیٹھیں گے تو قومی اتفاق رائے پیدا ہوگا۔