امریکی ریاست جارجیا کے اسکول میں فائرنگ کرنے والے طالب علم سے گزشتہ سال بھی پوچھ گچھ ہوئی تھی۔
امریکی تحقیقاتی ادارے ایف بی آئی کا کہنا ہے کہ جارجیا میں اپنے ہائی اسکول میں چار افراد کو قتل کرنے والے ایک لڑکے سے پولیس نے گزشتہ سال نامعلوم آن لائن دھمکیوں کے بارے میں انٹرویو کیا تھا۔
14 سالہ کولٹ گرے نے مئی 2023 میں پولیس کو اس بات سے انکار کیا تھا کہ وہ انٹرنیٹ پوسٹس کے پیچھے تھا جن میں بندوقوں کی تصاویر تھیں، جس میں اسکول میں فائرنگ کا انتباہ دیا گیا تھا۔
تفتیش کاروں کا کہنا ہے کہ مشتبہ شخص نے کل صبح ونڈر شہر کے اپالاچی ہائی اسکول میں فائرنگ کی تھی جس کے نتیجے میں دو اساتذہ اور دو طالب علم ہلاک ہو گئے تھے۔ آٹھ طالب علم اور ایک ٹیچر زخمی ہوئے۔
اسے کیمپس میں گرفتار کیا گیا تھا اور اس پر بالغ کی حیثیت سے مقدمہ چلایا جائے گا۔
پولیس نے ہلاک ہونے والوں کی شناخت اساتذہ کرسٹینا اریمی اور رچرڈ اسپنوال اور 14 سالہ طالب علموں میسن شرمرہورن اور کرسچن انگولو کے طور پر کی ہے۔
جارجیا بیورو آف انویسٹی گیشن کے ڈائریکٹر کرس ہوسی نے ایک نیوز کانفرنس میں کہا کہ استعمال کی جانے والی بندوق ‘اے آر پلیٹ فارم طرز کا ہتھیار’ تھی۔
ایف بی آئی کا کہنا ہے کہ اس کے نیشنل تھریٹ آپریشن سینٹر نے مئی 2023 میں مقامی قانون نافذ کرنے والے اداروں کو اس وقت آگاہ کیا تھا جب انہیں نامعلوم مقام اور وقت پر اسکول میں فائرنگ کرنے کی آن لائن دھمکیوں کے بارے میں اطلاع ملی تھی۔
ایجنسی نے کہا کہ 24 گھنٹوں کے اندر تفتیش کاروں نے اس بات کا تعین کیا ہے کہ خطرات جارجیا میں پیدا ہوئے تھے۔