پاکستان شوبز انڈسٹری کی معروف اداکارہ و ماڈل آمنہ الیاس نے کہا ہے کہ اقتدار میں بیٹھے لوگوں کو پاکستان کے سسٹم اور قانون کو بہتر کرنے کی ضرورت ہے۔
حال ہی میں معروف اداکارہ و ماڈل آمنہ الیاس نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میں ایک عورت ہونے کی حیثیت سے خود کو پاکستان میں محفوظ نہیں سمجھتی۔
انہوں نے کہا کہ خدا نخواستہ! اگر مستقبل میں میرے ساتھ کچھ غلط ہوگیا اور سامنے والا انسان پیسے اور عہدے کے اعتبار سے طاقتور ہوا تو مجھے انصاف کیسے ملے گا؟ کیونکہ پاکستان میں طاقتور لوگوں کے لیے کوئی قانون نہیں ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ میں یہاں ایک بات واضح کرنا چاہتی ہوں کہ سب مرد ایک جیسے نہیں ہوتے، ہمارے معاشرے میں کچھ مرد ہی ہیں جو جانور ہیں یا پھر دماغی مریض ہیں، انہی چند مردوں کی وجہ سے ہر مرد بُرا بن جاتا ہے۔
آمنہ الیاس نے کہا کہ ہم جب تک مجرموں کو عبرتناک سزا نہیں دیں گے تب تک تشدد اور جنسی زیادتی کے واقعات میں کمی نہیں ہوگی، اگر جرائم میں کوئی عورت بھی ملوث ہے تو اُسے بھی سزا دی جائے کیونکہ مرد اور عورت دونوں کے لیے قانون یکساں ہے۔
اداکارہ کا مزید کہنا تھا کہ نور مقدم کیس کی مثال لے لیں، اس کیس کا ملزم جیل میں سکون سے اپنی زندگی گزار رہا ہے، ابھی تک ملزم کی سزا کا فیصلہ نہیں ہوسکا جبکہ نور کے والدین کو تاریخ پر تاریخ دی جارہی ہے۔