صوبائی وزیر شرجیل انعام میمن نے کہا ہے کہ عوام کی بھلائی کے لیے ہر ضروری اقدام کریں گے۔
شرجیل انعام میمن نے خالد مقبول صدیقی کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ خالد مقبول صدیقی کا بیان حقیقت کے برعکس محض حسد کی بنیاد پر مبنی ہے۔
انہوں نے کہا کہ جے پی ایم سی، این آئی سی وی ڈی اور این آئی سی ایچ کراچی کے تین بڑے اور اہم اسپتال ہیں، ان اسپتالوں کو باقاعدگی سے فنڈز فراہم کیا جاتا ہے، 2011 میں میں جے پی ایم سی، این آئی سی وی ڈی اور این آئی سی ایچ کو سندھ حکومت کے سپرد کی گئیں۔
ان کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت نے ان اسپتالوں کی بہتری کے لیے بجٹ 2011 سے بجٹ 25-2024 تک 157.733 بلین روپے جاری کر چکی ہے، جو کہ ایک خطیر رقم ہے۔
شرجیل انعام میمن نے کہا کہ کووڈ 19 کے دوران جے پی ایم سی کو 21-2020 میں 90 اضافی بیڈ کی فراہمی کے لیے 104 ملین روپے فنڈز دیئے گئے، ان 90 بیڈوں کو فنکشنل کرنے کے حوالے سے سال 22-2021 میں مزید 104 ملین روپے کا فنڈ جاری کیا گیا۔
صوبائی وزیر کا کہنا تھا کہ 22-2021 میں سرجیکل کمپلیکس میں ضروری آلات کی فراہمی کے لیے 588.5 ملین روپے جبکہ 23-2022 میں 585.5 ملین روپے کا فنڈ جاری کیا گیا، گرانٹ ان فارفائونڈیشن ایڈ کو سال 23-2022 میں 340 ملین روپے، 24-2023 میں 640 ملین روپے اور سال 25-2024 میں 640 ملین روپے کے فنڈ فراہم کیے گئے۔
انہوں نے کہا کہ 25-2024 کے بجٹ میں نئی 12 منزلہ کمپلیکس کو 532 بیڈ فراہم کیے گئے، جن کی مالیت 2137.5 ملین روپے ہے، اسی طرح گرانٹ ان فار پیشنٹس ایڈ فاؤنڈیشن کو 2021 سے بجٹ 25-2024 کے مطابق 1860 ملین روپے فنڈ فراہم کرچکے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ گرانٹ ان ایڈ ٹو پیشنٹس فاؤنڈیشن و دیگر ضروری آلات کی خریداری کے لیے 5379.5 ملین روپے کا اضافی فنڈز جاری کیا گیا ہے، ہم لوگوں کی خدمت پر یقین رکھتے ہیں اور عوام کی بھلائی کے لیے ہر ضروری اقدام کریں گے۔