متعلقہ

ڈھاکا، سیکڑوں طلبا ایک بار پھر سڑکوں پر نکل آئے، مگر کیوں؟ – پاک لائیو ٹی وی


ڈھاکا میں کوٹا سسٹم کے خلاف طلبا کے پرتشدد مظاہروں کے بعد سیکڑوں طلبا ایک بار پھر سڑکوں پر نکل آئے ہیں۔

خلیجی میڈیا کے مطابق ڈھاکا میں چونکہ یونیورسٹیاں اور اسکول فی الحال بند ہیں ، طلباء کا کہنا ہے کہ انہوں نے ٹریفک کو سنبھالنے کے لئے باہر نکلنے کا فیصلہ کیا ہے۔

ڈھاکہ کی سڑکیں ایک عجیب منظر دیکھ رہی ہیں۔ بنگلہ دیش کے دارالحکومت ڈھاکہ میں درجنوں طالب علموں نے ٹریفک کا انتظام سنبھال لیا ہے۔

انجینئرنگ، میڈیکل اور دیگر شعبوں سمیت مختلف پس منظر سے تعلق رکھنے والے طلباء ٹریفک کا انتظام کرنے کے لئے رضاکارانہ طور پر کام کر رہے ہیں۔

کچھ علاقوں میں طلبا نے سڑکوں کی صفائی کے کاموں میں سینٹری ورکرز کا ہاتھ بھی بٹایا۔

ڈھاکہ میں محمد یونس کی سربراہی میں عبوری حکومت کی تشکیل کے بعد طلبہ نے بنگلہ دیش کی پارلیمنٹ کے باہر ٹریفک پولیس کے ہمراہ رضاکار کے طور پر کام کر رہے ہیں، جہاں بھاری ٹریفک کی اطلاعات ہیں۔

ڈھاکا جہاں طلبا کی پرتشدد بغاوت دیکھنے میں آئی جس کے نتیجے میں شیخ حسینہ نے وزیر اعظم کے عہدے سے استعفیٰ دے دیا اور نوبل امن انعام یافتہ محمد یونس کی سربراہی میں عبوری حکومت تشکیل دی۔

نظر ثانی شدہ کوٹہ سسٹم کے مطالبے کی وجہ سے شروع ہونے والے ان مظاہروں میں مختلف یونیورسٹیوں اور تعلیمی اداروں کے ہزاروں طلبا سڑکوں پر نکل آئے اور حسینہ واجد کی قیادت والی سابقہ عوامی لیگ حکومت سے تبدیلی کا مطالبہ کیا۔

پرتشدد مظاہرے مہینوں تک جاری رہے اور گزشتہ چند ہفتوں میں مقامی میڈیا رپورٹس میں متعدد ہلاکتوں کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔