متعلقہ

بھارتی بحریہ جنگی جنون میں بے قابو؛ 2 نئی نیوکلیئر اٹیک سب مرینز کے حصول کا فیصلہ – پاک لائیو ٹی وی


بھارتی بحریہ جنگی جنون میں بے قابو؛ 2 نئی نیوکلیئر اٹیک سب مرینز کا فیصلہ

نئی دہلی: بھارتی بحریہ نے جنگی جنون میں بے قابو ہوکر 2 نئی نیوکلیئر اٹیک سب مرینز کے حصول کا فیصلہ کرلیا ہے۔

ہندوستان ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق بھارت پروجیکٹ ڈیلٹا کے تحت اپنے بیڑے میں 2 نئی نیوکلیئر اٹیک سب مرینز شامل کرنا چاہتا ہے جس کے لیے بھارتی بحریہ نے حکومت کو باضابطہ طور پر درخواست دے دی ہے۔

مودی حکومت نے 2015 میں پروجیکٹ ڈیلٹا کے نام سے نئی اٹیک کلاس ایٹمی آبدوزوں کے تیاری کا 30 سالہ منصوبہ تیار کیا تھا۔

بھارتی دفاعی ماہرین کے مطابق بحر ہند اور بحر الکاہل کے خطے میں چینی ایٹمی آبدوزوں کا مقابلہ کرنے کے لیے کم از کم 6 ایٹمی آبدوزیں ہونا ضروری ہیں۔

رپورٹ کے ماطبق بھارتی بحریہ پہلے مرحلے میں حکومت سے 2 نئی نیوکلیئر اٹیک سب مرینز کی تعمیر کے لیے درخواست کرے گی۔

بھارتی بحریہ اس وقت 2 ایٹمی آبدوزیں استعمال کررہی ہے جو اریہنت کلاس سے تعلق رکھتی ہیں، اریہنت کلاس کی دونوں بھارتی ایٹمی آبدوزیں بنیادی طور پر بیلسٹک میزائل سب مرینز تصور کی جاتی ہیں۔

ایس ایس بی اینز یا نیوکلیئر پاورڈ بیلسٹک میزائل سب مرینز کو سیکنڈ اسٹرائیک صلاحیت کا جزو سمجھا جاتا ہے، بھارت کو اس وقت یوکرین جنگ کے باعث روس سے اکولا کلاس ایٹمی اٹیک سب مرینز کے حصول میں دشواری کا سامنا ہے۔

 بھارتی بحریہ چین کی پیپلزلبریشن آرمی نیوی کی جانب سے بحر ہند میں ایٹمی آبدوزوں کے ممکنہ گشت کے باعث خود کو غیر محفوظ تصور کرتی ہے۔

بھارتی بحریہ کو پاکستانی نیوی میں جدید ترین ہنگور کلاس ہنٹر کلر یا اٹیک سب مرینز کی شمولیت پر بھی کافی تشویش ہے جب کہ پاکستان نیوی سال 2030 تک اپنے بیڑے میں 8 ہنگور کلاس سب مرینز شامل کرنے کے پروگرام پر عمل پیرا ہے۔

پاکستان نیوی کے لئے چین میں بننے والی پہلی ہنگور کلاس سب مرین لانچنگ کے بعد سی ٹرائلز سے گزر رہی ہے، پاک بحریہ ٹرانسفر آف ٹیکنالوجی کے تحت کراچی میں بیک وقت 2 ہنگور کلاس آبدوزیں تعمیر کررہی ہے۔

جنگی جنون میں مبتلا مودی سرکار کی بحریہ کا سیفٹی ریکارڈ کچھ اچھا نہیں۔ غفلت، نااہلی اور کمترے درجے کی ٹریننگ کے باعث بھارتی بحریہ حادثات کے لئے بدنام ہے۔ بھارتی بحریہ کی متعدد نا اہلیاں، کرپشن اسکینڈلز اور تباہ کاریاں سامنے آچکی ہیں۔

2013 میں براک میزائل سسٹم کی خریداری پر بھارتی بحریہ نے مبینہ بدعنوانی کی جب کہ فروری 2014 میں بھارتی سب مرین سندھورَتنا میں آگ لگنے سے 2 افسروں سمیت 7 سیلرز جان سے ہاتھ دھو بیٹھے تھے۔

اکتوبر2017 میں واحد بھارتی نیوکلیئر سب مرین اریہنت غفلت کے باعث حادثے کا شکار ہوگئی تھی، 3 ارب ڈالر مالیت کی آئی این ایس اریہنت میں ایک ہیچ کھلا رہ جانے کے باعث پانی داخل ہوگیا تھا۔

18 جنوری 2022 کو آئی این ایس رنویر میں دھماکے کے نتیجے میں 3 سیلرز ہلاک ہوئے تھے، 8 مارچ 2023 کو بھارتی بحریہ کا ہیلی کاپٹر بحیرہ عرب میں ڈوب کر تباہ ہوگیا تھا۔

جولائی 2024 میں مرمت کے لئے آنے والا  فریگیٹ آئی این ایس برہم پترا ممبئی ڈاکیارڈ میں کھڑے کھڑے ہی ڈوب گیا تھا، ایسے تمام واقعات بھارتی بحریہ کی ناکامیوں اور ناقص ٹریننگ کا منہ بولتا  ثبوت ہیں۔