متعلقہ

پاک فضائیہ کی پیشرفت، بھارتی فضائیہ کے ہاتھ پاؤں پھولنے لگے – پاک لائیو ٹی وی


پاک فضائیہ کی پیشرفت، بھارتی فضائیہ کے ہاتھ پاؤں پھولنے لگے

پاک فضائیہ کا نیکسٹ جنریشن ائیرفورس بننے کا سفر جاری ہے۔

پاک فضائیہ کی نیکسٹ جنریشن ائیرفورس بننے  کے سفر میں پیشرفت سے بھارتی فضائیہ کے ہاتھ پاؤں پھولنے لگے اور  آپشنز محدود ہوگئے۔

ہنوز تیجس ایم کے ون اے ’ہنوز دور است‘ اور   بھارتی فضائیہ کے مجوزہ ففتھ جنریشن فائٹر جیٹ اے ایم سی اے  کا بھی کوئی نام و نشان نہیں ہے۔

بھارتی فضائیہ کے بڑے بڑے دعووں کے برعکس تیجس ایم کے ون اے اور تیجس ایم کے ٹو کی ڈیلیوری تاخیر کا شکار ہوگئی۔

مودی سرکار کی پالیسیز انڈین ائیر فورس پر بھی بھاری پڑنے لگیں۔بھارتی وائس ایئر چیف ایئر مارشل اے پی سنگھ نام نہاد خودانحصاری پالیسی کو قومی سلامتی کے لیے خطرہ قرار دے چکے ہیں۔

تیجس کے لیے امریکہ کی جنرل الیکٹرک کی جانب سے انجنز کی فراہمی تاخیر کا شکار ہے۔ تیجس کے نئے ورژن کا امریکہ نے بھارت کو اب تک ایک بھی انجن بھی فراہم نہیں کیا۔بھارتی فضائیہ تیجس ایم کے ون  کے لیے پرانے انجنز اوور ہال کر کے استعمال کرنے پر مجبور ہے۔

مشرق وسطیٰ کی صورتحال کے پیش نظر تیجس کے لیے اسرائیلی ریڈارز کا بھی اتا پتہ نہیں ہے۔چین اور پاکستان جیسے پڑوسیوں کو دیکھتے ہوئے انڈین ائیرفورس ایک بار پھر رافیل کا سہارا لینے پر مجبور ہو سکتی ہے۔

بھارتی ایئر فورس اس وقت صرف 36 رافیل طیاروں کے بل بوتے پر اتراتی ہے۔بھارتی ماہرین کے مطابق انڈین ایئرفورس کو مزید 36 رافیل فوری طور پر درکار ہیں۔

پاکستان اور چین سے مقابلے کے لیے بھارتی فضائیہ کو مزید 114 میڈیم رول فائٹر ایئرکرافٹس درکار ہیں۔2007  میں بھارتی فضائیہ نے 126 جنگی طیارے خریدنے کا عمل شروع کیا تھا،13 برس بعد بڑے بڑے دعووں کے بعد بھارتی فضائیہ صرف 36 رافیل حاصل کر پائی۔

بھارتی فضائیہ کے پاس اس وقت منظور شدہ 42 اسکواڈرنز کے بجائے 31 سکواڈرنز موجود ہیں۔

 بھارتی فضائیہ کو سال 2025 تک اپنے سوویت ساختہ مگ 21 ریٹائر کرنے ہیں۔ بھارتی فضائیہ کو مگ 21 کے بعد مگ 29 اور  جیگوار طیارے بھی ریٹائر کرنا ہوں گے۔

2027  تک بھارتی فضائیہ کو 80 کی دہائی کے اواخر میں حاصل کیے جانے والے پہلے مگ 29 طیاروں کی ریٹائرمنٹ کا عمل بھی شروع کرنا ہے۔

شیڈول کے مطابق بھارتی فضائیہ کو 2040 کی دہائی میں سخوئی 30 طیاروں کے ابتدائی بیچز کی ریٹائرمنٹ کا عمل بھی شروع کرنا ہوگا۔

بھارتی حکومت آج نئے طیاروں کی منظوری دے بھی دے تو بھارتی فضائیہ کی ضروریات پوری کرنے میں مزید 6 سے 8 برس درکار ہوں گے۔

بھارتی ماہرین نے پاکستان ایئر فورس کے پائلٹس کی ففتھ جنریشن ٹریننگ کو خطرے کی گھنٹی قرار دے دیا۔