اسلام آباد: وفاقی حکومت نے بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کی نجکاری 3 فیزز میں مکمل کرنے کا پلان بنا لیا ہے۔
ذرائع پاور ڈویژن کے مطابق پاور ڈویژن نے ڈسکوز کی پرائیویٹائزیشن سے متعلق تجاویز حکومت کو بجھوا دیں، فیز ون سے پرائیویٹائزیشن کمیشن ٹرانزیکشنز ایڈوائزر ہائر کرے گی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ پاور ڈویژن نجکاری سے متعلق پہلے مرحلے میں ٹیکنکل ایڈوائزر ہائیر کرے گا، ٹیکنکل ایڈوائزر پالیسی اور ریگولیٹری معمالات کو دیکھے گا۔
ذرائع کے مطابق فیز ون میں 3 تقسیم کار کمپنیوں کی مکمل نجکاری آفر کی جائے گی، مکمل نجکاری والی ڈسکوز میں آئیسکو، گیپکو اور فیسکو شامل ہونگی جبکہ فیز ٹو میں بھی تین ڈسکوز کی مکمل نجکاری سے متعلق آفرز دیں جائیں گی، جن میں لیسکو، میپکو اور ہزارہ الیکٹرک کمپنی شامل ہونگی۔
پاور ڈویژن کے ذرائع نے بتایا کہ پیسکو، حسیکو اور سیپکو کو لانگ ٹرم کنسیشن ایگریمنٹ کے تحت رکھا جائے گا، دو ڈسکوز ٹیسکو اور کیسکو حکومت اپنے پاس رکھے گی، تاہم پاور ڈویژن نے ڈسکوز کے مستقبل کا پلان وزیر اعظم کو پیش کر دیا ہے۔
دستاویز کے مطابق بجلی کی تقیسم کار کمپنیوں کا سالانہ نقصان 589ارب تک پہنچ چکا ہے، ڈسکوز روزانہ کی بنیاد پر 16ارب سے زائد کا نقصان کر رہی ہیں۔
علاوہ ازیں سب سے زیادہ کوئٹہ الیکٹرک سپلائی کے نقصانات 138 ارب روپے ہیں، پشاور الیکٹرک سپلائی کمپنی کے نقصانات 123 ارب روپے جبکہ آزاد کمشیر میں بجلے شعبے کے نقصانات 65 ارب روپے تک پہنچ گئے۔
دستاویز میں مزید بتایا گیا کہ فیصل آباد الیکٹرک سپلائی کے نقصانات 17 ارب روپے اور فاٹا میں بجلی شعبے کے نقصانات 50 ارب روپے سے تجاور کر گئے جبکہ میپکو کے نقصانات 38 ارب، سیپکو کے 59 ارب روپے سے زائد ہیں۔