آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ پشاور کے علاقے حسن خیل میں سیکیورٹی فورسز اور پولیس نے مشترکہ انٹیلیجنس بیسڈ آپریشن کیا جس کے نتیجے میں 3 دہشت گرد ہلاک ہوگئے۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کی جانب سے جاری کردہ بیان کے مطابق سیکیورٹی فورسز اور پولیس نے دہشت گردوں کی موجودگی کی اطلاع پر حسن خیل میں کارروائی کی۔
آئی ایس پی آر نے بتایا کہ انٹیلیجنس بیسڈ اپریشن کے دوران سیکیورٹی فورسز اور دہشت گردوں میں شدید فائرنگ کا تبادلہ ہوا جس میں 3 دہشت گرد مارے گئے، ہلاک دہشتگردوں سے ہتھیار اور گولیاں برآمد کی گئیں۔
آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ ہلاک ہونے والے دہشت گردوں میں انتہائی مطلوب دہشت گرد کمانڈر عبدالرحیم بھی شامل تھا۔
آئی ایس پی آر کے مطابق عبدالرحیم دہشت گردی کی کئی کارروائیوں میں ملوث تھا، دہشت گرد کمانڈر عبدالرحیم سیکیورٹی فورسز کو مطلوب تھا جبکہ حکومت نے اس کے سر کی قیمت 60 لاکھ روپے مقرر کر رکھی تھی۔
آئی ایس پی آر نے کہا کہ دہشت گرد کمانڈر عبدالرحیم 26 مئی کو کیپٹن حسین جہانگیر اور حوالدار شفیق اللہ شہید کی شہادت کا بھی ذمہ دار تھا، آج کی کارروائی میں 26 مئی کے واقعے میں ملوث ذمہ داروں کو انجام تک پہنچا دیا گیا۔
آئی ایس پی آر کے مطابق دہشت گردوں کے ساتھ جھڑپ میں 4 سیکیورٹی اہلکار بہادری سے لڑتے ہوئے شہید ہوگئے، شہداء میں صوابی کے رہائشی 34 سالہ سپاہی محمد ادریس، کوہاٹ کے رہنے والے سپاہی بادام گل، پشاور کے 38 سالہ سب انسپکٹر تاج میر شاہ اور مانسہرہ کے 34 سالہ سب انسپکٹر محمد اکرم شامل ہیں، شہید ہونے والے پولیس کے سب انسپکٹرز کا تعلق سی ٹی ڈی خیبر پختونخوا سے تھا۔