متعلقہ

محسن نقوی کا ڈومیسٹک کرکٹ نظام کو مضبوط بنانے کا فیصلہ – پاک لائیو ٹی وی


محسن نقوی کا ڈومیسٹک کرکٹ نظام کو مضبوط بنانے کا فیصلہ

محسن نقوی نے ڈومیسٹک کرکٹ نظام کو مضبوط بنانے کا فیصلہ کیا ہے۔

چئیرمین پی سی بی محسن نقوی کی زیر صدارت نیشنل کرکٹ اکیڈمی کے بورڈ روم میں 3 گھنٹے طویل اجلاس ہوا، اجلاس میں چئیرمین پاکستان کرکٹ بورڈ محسن نقوی نے کوالٹی ڈومیسٹک کرکٹ کے حوالے سے اہم فیصلے کیے گئے۔

اجلاس میں چئیرمین پی سی بی محسن نقوی نے کوالٹی ڈومیسٹک کرکٹ کو فروغ دینے کے  پلان کی اصولی منظوری دیتے ہوئے کہا کہ کوالٹی ڈومیسٹک کرکٹ کو ہرسطح پر پرموٹ کیا جائے گا، جبکہ کلب لیول سے نیشنل لیول تک تسلسل کے ساتھ ٹورنامنٹس کا انعقاد کیا جائے گا۔

محسن نقوی نے اچھے کھلاڑیوں کی پروفیشنل انداز سے گرومنگ کی ہدایت دیتے ہوئے کہ کہا بہترین کوچز نئے ٹیلنٹ کی ٹریننگ کرکے صلاحیتوں میں نکھار لائیں گے جبکہ کارکردگی، فٹنس اور میرٹ پر کھلاڑیوں کو آگے موقع دیا جائے گا۔

دوران اجلاس انہوں نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کوالٹی ڈومیسٹک کرکٹ کے فروغ سے انٹرنیشنل کرکٹ سے گیپ کو کم کرنے میں مدد ملے گی۔

محسن نقوی نے ڈومیسٹک کرکٹ کے لئے کوچنگ کا معیار بھی بہتر بنانے کا فیصلہ کرتے ہوئے کہا کہ ڈومیسٹک کرکٹ کے کوچز کی ٹریننگ کے لیے ماسٹر کوچ کو تعینات کیا جائے گا۔

انہوں نے ڈومیسٹک کنٹریکٹ پر بھی نظر ثانی کا فیصلہ کیا اور کہا کہ کھلاڑیوں کو قومی ٹیم میں شمولیت کے لیے ڈومیسٹک کرکٹ کھیلنا ہو گی جبکہ  پرفارمنس اور فنٹس پر ہی کھلاڑیوں کا انتخاب کیا  جائے گا۔

محسن نقوی نے مزید یہ بھی کہا کہ میرٹ، کارکردگی اورفٹنس پر رتی بھرسمجھوتہ نہیں ہوگا، اس کے علاوہ نئے ٹیلنٹ کو سامنے لانے کے لیے ہنگامی بنیادوں پر کام کرنا ہوگا جبکہ نئے ٹیلنٹ پر سرمایہ کاری سے کرکٹ کو نچلی سطح پر فروغ ملے گا اور مثبت نتائج سامنے آئیں گے۔

چئیرمین پی سی بی محسن نقوی کی ہدایت پر کوالٹی ڈومیسٹک کرکٹ کے فروغ کیلئے تینوں فارمیٹ کے ٹورنامنٹس کرانے کا فیصلہ کیا گیا۔

اجلاس میں بھارت، آسٹریلیا، انگلینڈ اورنیوزی لینڈ کے ڈومیسٹک کرکٹ کے ڈھانچے کے خدوخال کا بھی جائزہ لیا گیا جبکہ کوالٹی ڈومیسٹک کرکٹ کے فروغ کیلئے سفارشات اور تجاویز پرغوربھی کیا گیا۔

واضح رہے کہ اجلاس میں پی سی بی کے چیف آپریٹنگ آفیسرسلمان نصیر، چیف فنانشل آفیسر، سلیکشن کمیٹی کے انالسٹ بلال افضل، ڈائریکٹرزانٹرنیشنل کرکٹ، ہائی پرفارمنس سنٹرز، ڈومیسٹک کرکٹ پی ایس ایل، کمرشل اور متعلقہ حکام شریک تھے۔