موٹرسائیکل چلانے والوں کیلئے بڑی خوشخبری آگئی ہے۔
ذرائع کے مطابق سینیٹ قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کے چیئرمین سلیم مانڈوی والا کی زیرِ صدارت قائمہ کمیٹی خزانہ کا اجلاس ہوا جس میں ممبران اور چیئرمین فیڈرل بورڈ آف ریونیو ملک امجد زبیر نے شرکت کی۔
اجلاس میں پیٹرولیم مصنوعات سے متعلق معاملہ زیرِ بحث آیا جس پر کمیٹی نے سفارش کی کہ امیر طبقے کیلئے ہائی اوکٹین پر پیٹرولیم لیوی 75 سے بڑھا کر 80 روپے کی جائے۔
چیئرمین سلیم مانڈوی والا نے کہا کہ موٹر سائیکل والوں کیلئے پیٹرول پر سبسڈی اسکیم شروع کی جائے، حکومت نے بجٹ میں پیٹرول اور ڈیزل پر لیوی 60 سے 80 روپے لیٹر کر دی۔
چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ انڈونیشیا کی حکومت موٹرسائیکل والوں کو کم ریٹ پر پیٹرول مہیا کر رہی ہے، انڈونیشیا کی حکومت موٹرسائیکل والوں کو کم ریٹ پر پیٹرول دے سکتی ہے تو پاکستان کیوں نہیں؟
اجلاس میں مہنگی گاڑیوں میں استعمال ہونے والے ہائی اوکٹین پر لیوی کی شرح 75 روپے لیٹر تجویز کی گئی۔ سلیم مانڈوی والا نے کہا کہ موٹر سائیکل اور لگثری گاڑی والے کیلئے لیوی ایک جیسی نہیں ہونی چاہیے۔
کمیٹی نے امیروں سے ٹیکس لے کر غریبوں پر خرچ کرنے کی بھی سفارش کی۔ سینیٹر محسن عزیز نے کہا کہ ہائی اوکٹین پر لیوی 100 روپے لیٹر ہونی چاہیے۔ ممبر فاروق نائیک نے موٹر سائیکل والے طبقے کیلئے سستے پیٹرول کیلئے الگ پمپس لگانے کی تجویز دی۔
دوسری جانب حکومت نے پیٹرول کی فی لیٹر قیمت میں 10 روپے 20 پیسے اور ڈیزل کی قیمت میں 2.33 روپے کی کمی کی منظوری دیدی ہے جس کے بعد پیٹرول کی نئی قیمت 258 روپے 16 پیسے اور ڈیزل کی نئی قیمت فی لیٹر267 روپے 89 پیسے ہو گئی ہے۔