چئیرمین ایم کیو ایم پاکستان ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی کا کہنا ہے کہ ہم پاکستان کرکٹ ٹیم کے لیے دعائیں اور نفلیں پڑھیں جب کہ پاکستان کرکٹ ٹیم میچ بیچ کر آجاتی ہے۔
وفاقی وزیر اور چیئرمین ایم کیو ایم پاکستان ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے کمپری ہینسو ہائی اسکول میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج اسلام آباد کراچی کو کچھ دے رہا ہے جب کہ کراچی نے ہمیشہ اسلام آباد کو دیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ کراچی چلتا ہے تو ملک پلتا ہے، دنیا ترقی کررہی ہے اور تیز رفتار دنیا نے سب کو بدل دیا ہے، اگر کچھ نہیں بدلا تو پھر انہوں نے خود کو بدلنے کے کوشش نہیں کی جب کہ اسلام آباد کی ذمہ داری ہے کہ وہ پاکستان کو بدلے۔
انہوں نے بتایا کہ نیشنل ٹیسکٹائل یونیورسٹی کالج آف فیشن کا کیمپس کراچی میں آرہا ہے، یہ ہی راستہ ہے جو منزل کی طرف جارہا ہے۔ کراچی میں پورا پاکستان بستا ہے، اگر اس شہر کو تعلیم یافتہ بنادیں تو پورا ملک تعلیم یافتہ ہوجائے گا۔
ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی کہتے ہیں کہ ملک کا دارالحکومت کراچی سے لے جانے والے صنعتی، معاشی اور اقتصادی دارالحکومت کا درجہ کراچی سے نہیں چھین سکتے۔
وفاقی وزیر نے تقریب میں بول نیوز کے سوال پر پاکستان کرکٹ ٹیم پر میچ بیچنے کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ ہم پاکستان کرکٹ ٹیم کے لیے دعائیں اور نفلیں پڑھیں اور پاکستان کرکٹ ٹیم میچ بیچ کر آجاتی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم جس حکومت سے ناراض نہیں ہوئے، اُس حکومت نے اپنی مدت پوری کی ہے، حکومت کی مدت پوری ہونے نہ ہونے سے پاکستان کی عزت پر کوئی فرق نہیں پڑھ رہا جب کہ جمہوریت وہاں پائی جاتی ہے جہاں ایم کیو ایم پاکستان ہوتی ہے۔
ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے یہ بھی بتایا کہ ہم نے مڈل کلاس سے تعلق رکھنے والے قابل لوگوں کو ٹکٹ دے کر ایوانوں میں بھیجا، کسی بھی ریاستی ادارے کو اپنے فیصلے ڈومیسائل کی بنیاد پر نہیں کرنے چاہیے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہمارے حکمرانوں نے کرپشن کو صنعت کا درجہ دے دیا ہے جب کہ اساتذہ کی ذمہ داری ہے کہ طلبہ کو سوال کرنا سکھائیں، جب ایک بہتر معاشرہ بنالیں گے تو معاشرتی علوم بھی پڑھالیں گے۔