بجٹ میں ملازمین کی تنخواہوں میں اضافے سے متعلق اہم خبر سامنے آگئی ہے۔
سرکاری ذرائع کے مطابق خیبر پختونخوا حکومت پہلا بجٹ کل پیش کرے گی جس کے لیے اسمبلی اجلاس طلب کرلیا گیا ہے۔
بجٹ کا حجم 15 سے 16 کھرب روپے کے درمیان ہوگا، بجٹ صوبائی وزیر خزانہ آفتاب عالم پیش کریں گے، بجٹ میں کمرشل پراپرٹی ٹیکس کم کرکے 16 سے 10 فیصد پر لانے اور ضم اضلاع میں ٹیکسز نہ لگانے کی تجویز ہے۔
سرکاری ذرائع کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف کی جانب سے کوئی ٹیکس بجٹ میں شامل نہیں تاہم بجٹ تجاویز آج مرتب کرکے کل کابینہ اجلاس میں پیش کی جائیں گی۔
ملازمین کی تنخواہوں میں 10 سے 15 فیصد اضافے کی تجویز ہے تاہم تنخواہوں میں اضافہ کابینہ کی منظوری سے مشروط کیا گیا ہے۔
خیبر پختونخوا سے باہر کی گاڑیوں کی رجسٹریشن پر ٹیکس کی تجویز بھی زیرغور ہے جبکہ نئی اسکیمیں کم سے کم رکھنے کی کوشش اور 500 پرانی اسکیموں کو ترجیح دی جائے گی۔
انڈسٹریز کو ریلیف دینے کیلئے فلیٹ ریٹ دینے کی بھی تجویز دی گئی ہے جبکہ صوبے میں گاڑیوں کی رجسٹریشن فیس بھی کم کی جائے گی اور تمباکو پر ایکسائز ڈیوٹی لگاکر حاصل ہونیوالی رقم شعبہ صحت پر خرچ کی جائیگی۔
اس حوالے سے مشیر خزانہ مزمل اسلم کا کہنا ہے کہ کےپی حکومت تاریخ بنانے جا رہی ہے، وفاق سے پہلے بجٹ پیش کرے گی، نئے سال کا بجٹ بھی ذمہ داری کے ساتھ تیار کیا گیا ہے تاکہ سرپلس رہے۔
مشیر خزانہ مزمل اسلم نے کہا کہ بجٹ میں عوامی خدمات کی بہتری پر زیادہ سے زیادہ توجہ دی گئی ہے، بجٹ میں صوبائی آمدنی میں اضافہ اور وسائل کو متحرک کرنے کو یقینی بنایا گیا ہے۔