حکومت نے سرکاری ملازمین کیلئے اہم فیصلہ کر لیا ہے۔
ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف اور پاکستان کے درمیان نئے بیل آؤٹ پیکیج کے لئے پالیسی سطح کے مذاکرات آج سے شروع ہو گئے ہیں جن میں پاکستان نے آئی ایم ایف کو اخراجات کم کرنے کا پلان پیش کیا ہے۔
پلان کے مطابق حکومت ایک سال میں غیر ضروری اخراجات میں تین سو ارب روپے تک کمی لائی جائے گی۔ آئندہ مالی سال سے پارلیمنٹیرنز کی ترقیاتی اسکیموں پر مکمل پابندی کا امکان ہے۔ وفاقی حکومت صوبوں کے تعاون سے جاری منصوبوں میں فنڈنگ بھی نہیں کرے گی۔
وفاق صوبوں کے تعاون سے جاری منصوبوں میں فنڈنگ نہیں کرے گا، آئندہ مالی سال وفاقی حکومت کوئی نئی یونیورسٹی نہیں بنائے گی، صوبائی حکومتوں کے ماتحت یونیورسٹیز کی فنڈنگ صوبے کریں گے۔
آئندہ مالی سال سے دفاع اور پولیس کے علاوہ تمام نئی بھرتیوں کیلئے شراکت دار پنشن اسکیم شروع کرنے کا پلان زیرغور ہے، آئی ایم ایف نے پاکستان کو پنشن سسٹم کا جائزہ لینے کی ہدایت کر رکھی ہے۔
اس کے علاوہ گزشتہ ایک سال سے خالی گریڈ 1 سے 16 کی آسامیوں کو ختم کرنے کا پلان ہے۔