متعلقہ

آئندہ مالی سال 2024-25 کا وفاقی بجٹ 7 جون کو پیش کیے جانے کی تیاری – پاک لائیو ٹی وی


آئندہ مالی سال 2024-25 کا وفاقی بجٹ 7 جون کو پیش کیے جانے کی تیاری

اسلام آباد: آئندہ مالی سال 2024-25 کا وفاقی بجٹ 7 جون کو قومی اسمبلی میں پیش کیے جانے کی تیاریاں جاری ہیں۔

ذرائع کے مطابق آئندہ مالی سال کے لئے شرح نمو 3.5 فیصد مقرر کیے جانے پر غور کیا جارہا ہے، آئندہ وفاقی بجٹ میں اخراجات کا ابتدائی تخمینہ 24 ہزار 710 ارب روپے لگایا گیا ہے جب کہ حکومت کے جاری اخراجات کے لئے 22 ہزار 37 ارب روپے کا تخمینہ ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ آئندہ مالی سال ترقیاتی بجٹ کا حجم 2 ہزار 590 ارب روپے ہوگا جب کہ وفاقی ترقیاتی پروگرام 890 ارب روپے اور صوبائی ترقیاتی بجٹ ایک ہزار 700 ارب روپے کا ہوگا، پبلک پرائیوٹ پارٹنرشپ کی بنیاد پر ترقیاتی پروگرام کو آگے بڑھایا جائے گا۔

ذرائع نے بتایا کہ دفاع کے لئے 2 ہزار 152 ارب روپے مختص ہوں گے، آئندہ بجٹ میں سود اور قرضوں پر اخراجات کا ابتدائی تخمینہ 9 ہزار 787 ارب روپے ہے جس میں سے 8 ہزار 517 ارب روپے مقامی اور ایک ہزار 158 ارب روپے غیر ملکی قرض بیرونی قرض پر سود ہوگا۔

ذرائع کا کہنا تھا کہ آئندہ بجٹ میں سبسڈی کا حجم ایک ہزار 509 ارب روپے لگایا گیا ہے، توانائی شعبے کے لئے سبسڈیز کا ابتدائی حجم 8 سو ارب روپے تک ہے جب کہ آئندہ مالی سال حکومت کی مجموعی آمدن 15 ہزار 424 ارب روپے ہے۔

ذرائع نے یہ بھی بتایا کہ آئندہ مالی سال ایف بی آر کے ٹیکس محاصل کا تخمینہ 11 ہزار 113رب روپے رکھا گیا یے اور آئندہ بجٹ میں براہ راست ٹیکسوں کا حجم 5 ہزار 291 ارب روپے رکھے جانے کا امکان ہے۔

ذرائع نے کہا کہ آئندہ مالی سال وفاقی ایکسائز ڈیوٹی 672 ارب روپے اور سیلز ٹیکس 3 ہزار 855 ارب روپے رکھنے کا اندازہ ہے، کسٹمز ڈیوٹی کی مد میں ایک ہزار 296 ارب روپے وصولی کا اندازہ ہے اور آئندہ بجٹ میں نان ٹیکس آمدن کا ابتدائی تخمینہ 2 ہزار 11ارب روپے تک لگایا گیا ہے۔

ذرائع کا مزید کہنا تھا کہ بجٹ میں پیٹرولیم لیوی کی مد میں 1080 ارب روپے آمدنی کا اندازہ لگایا گیا ہے جب کہ گیس انفراسٹرکچر ڈویلپمنٹ سرچارج ک مد میں 78 ارب روپے آمدن کا اندازہ لگایا گیا ہے۔