وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے دورِ حکومت میں کرپشن عروج پر تھی اور یوٹرن لینے والا کبھی قومی لیڈر نہیں بن سکتا۔
انہوں نے مزید کہا کہ 9 مئی کے واقعات پر عدالتوں نے شواہد کی بنیاد پر 25 ملزمان کو سزائیں سنائی ہیں۔
خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ 9 مئی کو حساس تنصیبات پر حملے ایک منصوبہ بندی کے تحت کیے گئے تھے اور ان حملوں میں ملوث افراد تربیت یافتہ تھے۔ انہوں نے ان واقعات کو ملکی تاریخ کا افسوسناک باب قرار دیتے ہوئے کہا کہ جو کچھ 9 مئی کو ہوا، وہ آج تک کسی نے نہیں کیا۔
خواجہ آصف نے سیاسی معاملات کو انتہا تک لے جانے کو قوم کے لیے خطرناک قرار دیا اور کہا کہ 9 مئی جیسے معاملات میں فوری اور مؤثر فیصلے ضروری تھے۔ انہوں نے کہا کہ یہ واقعات قومی یکجہتی اور امن و امان کے لیے بڑا چیلنج تھے، جس پر ریاست نے سخت مؤقف اختیار کیا۔
وزیر دفاع نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کی حکومت آئینی اور جمہوری طریقے سے تحریک عدم اعتماد کے ذریعے ختم کی گئی، جب کہ نواز شریف کی حکومت کو ایک سازش کے ذریعے گرایا گیا تھا۔
خواجہ آصف نے 9 مئی کے واقعات میں ملوث افراد کو سزا دینے کے عمل کو انصاف کی فتح قرار دیا اور کہا کہ ملکی اداروں کی حرمت اور قومی سلامتی کے لیے ایسے اقدامات ضروری ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ قومی لیڈرشپ کا کردار اہم ہے، اور یوٹرن لینے والے رہنما کبھی عوام کی رہنمائی نہیں کر سکتے۔ ملک کو درپیش چیلنجز کے حل کے لیے قومی قیادت کو ذمہ داری کے ساتھ آگے بڑھنے کی ضرورت ہے۔