متعلقہ

ایم کیو ایم 24 دسمبر کو مہاجر کلچر ڈے میں شرکت کرےگی، خالد مقبول صدیقی – پاک لائیو ٹی وی



ایم کیو ایم 24 دسمبر کو مہاجر کلچر ڈے میں شرکت کرےگی، خالد مقبول صدیقی

ایم کیوایم پاکستان کے چیئرمین ڈاکٹرخالد مقبول صدیقی نے کہا کہ ایم کیو ایم 24 دسمبر کو مہاجر کلچر ڈے میں شرکت کرےگی۔

ایم کیوایم پاکستان کے چیئرمین ڈاکٹرخالدمقبول صدیقی نے اراکین مرکزی کمیٹی و اراکین اسمبلی کے ساتھ پریس کانفرنس  کرتے ہوئے کہا کہ گورنرسندھ کامران ٹیسوری نے روایت کے مطابق سندھی کلچر ڈے پہلی دفعہ حکومتی سطح پر منایا، جبکہ گورنر سندھ نے 24 دسمبر کومہاکر کلچر ڈے منانے کا اعلان کیا ہے اور ایم کیوایم کو شرکت کی دعوت دی ہے۔

ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی پریس کانفرنس کے دوران کہا  گورنر ہاؤس کراچی میں موجود برصغیر کے تمام کلچر کا گلدستہ و مرکز ہے، کراچی کشادہ دل لوگوں کا شہرہے، یہ شہر برصغیر کا سب سے بڑا کلچر اور ملک وجود میں آنے کا سبب ہے۔

انہوں نے کہا کہ کوشش کریں گے کہ پاکستان کے تمام ثقافت و رنگ کو مہاجر کلچر میں شامل کیا جائے، ایم کیوایم پاکستان کا پیغام یہ ہے کہ آپ ہم کو تسلیم کریں ہم آپ کو تسلیم کریں گے۔

ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ 24 دسمبر مہاجر کلچر ڈے پر ایم کیوایم پاکستان کے تمام کارکنان و عوام کر اس میں شریک ہونے کے دعوت دیتے ہیں۔

ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ کوٹہ سسٹم لسانی بنیاد پر لگا تھا انتظامی بنیاد پر نہیں، کوٹہ سسٹم لسانی بنیاد پر لگا تھا انتظامی بنیادپر نہیں، کراچی میں تمام زبانوں، علاقوں سے تعلق رکھنے والے موجود ہیں، بلدیاتی حکومت اور بلدیاتی نمائندہ کراچی میں مکمل طوپر فیل ہوچکے ہیں۔

ڈاکٹر فاروق ستار نے پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ گورنر ہاؤس میں گزشتہ 3 سال سے سندھی کلچر ڈے منایا جارہا ہے، گورنرہاؤس میں سندھی کچرڈے کے بعد 24 دسمبر کو مہاجر کلچر ڈے منانے کااعلان کیا ہے۔

ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا کہ کلچر رنگ ہے روشنی ہے، یہ دورنگی یا انارکی نہیں ہے یہ ایک دوسرے کوتسلیم کرنے کاذریعہ ہے پاکستان برصغیرکے تمام کلچرز کامرکزہے، کلچر تمدن اور ثقافت کی وجہ سے یہ شہر محبتوں کا مرکز ہے، جبکہ اس شہر کاسب سے بڑا کلچر ہے۔

ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا کہ ہندوستان برصغیرکا اہم کلچرہے اسی کی بنیاد پریہ ملک آج تک قائم ہے یہ تہذیبی روایات ہیں، اسی سے زبانیں بنیں ہیں۔

ڈاکٹر فاروق ستار کرتاپاجامہ ہماری شناخت ہے پرہم نے شلوارقمیص بھی پہنی ہے، کراچی میں آکر تمام قومیتوں کا یکجاہونے کا موقع ملا، کراچی شہر نے کبھی کسی زبان کے خلاف بات نہیں کی۔