اسلام آباد میں وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کی زیر صدارت اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) کا اجلاس منعقد ہوا جس میں ملک کی اقتصادی پیشرفت اور استحکام کا جائزہ لیا گیا۔
اجلاس میں وزیر خزانہ نے ملک کی معاشی صورتحال کا جامع جائزہ پیش کرتے ہوئے کہا کہ حکومتی پالیسیوں پر مسلسل عمل درآمد سے معاشی اشاریوں میں مثبت رجحانات دیکھے جا رہے ہیں۔
ای سی سی اجلاس کو حالیہ مہنگائی کے اعداد و شمار پر بھی بریفنگ دی گئی جس کے مطابق نومبر 2024 میں مہنگائی کی شرح 4.9 فیصد ریکارڈ کی گئی، جو اپریل 2018 کے بعد سب سے کم سطح ہے۔ وزیر خزانہ نے بتایا کہ اپریل 2018 میں مہنگائی کی شرح 3.96 فیصد تھی۔
اجلاس میں مہنگائی پر قابو پانے کے لیے اٹھائے گئے اقدامات کی بھی تفصیل پیش کی گئی۔
اس ضمن میں گندم کا آٹا، مرچ پاؤڈر، ڈیزل، پیٹرول، دالیں، پیاز اور دیگر ضروری اشیاء کی قیمتوں میں کمی ریکارڈ کی گئی۔
اسی طرح باسمتی چاول، بجلی کے چارجز، چینی، سادہ روٹی، چائے، صابن، چکن، انڈے، ٹماٹر، لہسن، لکڑی اور نمک کی قیمتوں میں بھی نمایاں کمی آئی ہے۔
وزیر خزانہ نے کہا کہ قیمتوں میں کمی سے عام آدمی پر مالی بوجھ کم ہوا ہے اور ان کی قوت خرید میں بہتری آئی ہے۔ حکومت معیشت کے مثبت رجحانات کو جاری رکھنے کے لیے پرعزم ہے اور مہنگائی کے خاتمے، کرنسی کی استحکام اور پیداوار میں اضافہ کے لیے اپنے اقدامات مزید تیز کرے گی۔
انہوں نے مزید کہا کہ موجودہ معاشی پیشرفت مستقبل کی کامیابیوں کی بنیاد ثابت ہوگی اور حکومت ایک خوشحال اور مستحکم پاکستان کے قیام کے لیے تمام وسائل بروئے کار لائے گی۔