کراچی: چیف جسٹس یحیٰ آفریدی نے پیشہ ورانہ صلاحیت کے حامل افسران کو سندھ کے دور دراز علاقوں میں تعینات کرنے کے لیے ہائی کورٹ پر زور دیا ہے۔
چیف جسٹس یحییٰ آفریدی نے سندھ کے دور دراز اضلاع کے دورے کیے جب کہ چیف جسٹس نے گھوٹکی کا بھی دورہ کیا۔
اس موقع پر چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ شفیع محمد صدیقی بھی ان کے ہمراہ موجود تھے، دورے میں ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن ججز اور بار ایسوسی ایشنز کے نمائندے بھی شریک تھے۔
اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ سپریم کورٹ کے تمام ججز کی آئینی ذمہ داری ہے، انصاف کی فراہمی ہر سطح پر کی جائےگی، گراس روٹ لیول تک انصاف کی فراہمی یقینی ہونی چاہیے۔
اعلامیے کے مطابق چیف جسٹس پاکستان نے قانون برداری پر زور دیا کہ نظام انصاف کے اصل شراکت دار سائلین ہیں۔ ہر سائل کا مسکراتے چہرے کے ساتھ استقبال کیا جانا چاہیے۔
اعلامیے میں بتایا گیا ہے کہ چیف جسٹس نے جوڈیشل افسران کو محفوظ ماحول اور ضروری وسائل کی فراہمی کی یقین دہانی کرائی اور ہائی کورٹ پر زور دیا کہ وہ پیشہ ورانہ صلاحیت رکھنے والے افسران کو دور دراز علاقوں میں تعینات کریں۔
اعلامیے میں مزید بتایا گیا ہے کہ چیف جسٹس نے یہ بھی تجویز دی کہ لاء اینڈ جسٹس کمیشن جوڈیشل افسران کی بین الاقوامی معیار کی تربیت کرے گا جب کہ چیف جسٹس نے یہ بھی تجویز دی کہ وکلا کو دور دراز علاقوں کے لیے ویڈیو لنک کہ سہولت فراہم کی جانی چاہیے۔