متعلقہ

مجھے والد کی موت کا غم نہیں، اداکارہ نادیہ جمیل – پاک لائیو ٹی وی



مجھے والد کی موت کا غم نہیں، اداکارہ نادیہ جمیل

پاکستان شوبز انڈسٹری کی معروف و سینئر اداکارہ نادیہ جمیل نے کہا ہے کہ مجھے والد کی موت کا غم نہیں ہے۔

حال ہی میں اپنے دیے گئے ایک انٹرویو میں معروف و سینئر اداکارہ نادیہ جمیل نے بتایا کہ گزشتہ برس مئی میں میرے والد کا انتقال ہوا، جس کے بعد لگا کہ دنیا ختم ہو گئی ہے اب میں زندہ نہیں رہ سکوں گی۔

انہوں نے کہا کہ ابھی والد کے غم میں تھی کہ مجھے ایک سعودی دوست ملی جس نے مجھے بتایا کہ جب ان کے یہاں کوئی فوت ہوتا ہے تو وہ الحمدلِلّٰہ کہتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ جب میری دوست نے یہ کہا تو میں اسے حیرت سے دیکھنے لگی کہ یہ کیا کہہ رہی ہے۔

نادیہ جمیل نے کہا کہ ان کی اس دوست نے اُن کو بتایا کہ جب میرا 15 برس کا اکلوتا بیٹا فوت ہوا تو ایک پاکستانی خاتون نے مجھ سے سوال کیا کہ میرا جوان اکلوتا بیٹا فوت ہو گیا ہے، اب میں صبر کیسے کروں گی؟ جس پر میں نے اس کے ہاتھ سے سونے کا کڑا مانگا اس نے مجھے دے دیا اور کچھ دیر بعد اس نے واپس مانگا تو میں نے اپنے ہاتھ سے وہ کڑا نکال کر اسے واپس کر دیا، جس پر میں نے اسے کہا کہ یہ آپ کی چیز تھی آپ نے مانگی میں نے واپس دے دی میں یہ بھی تو کہہ سکتی تھی کہ مجھے یہ پسند آ گیا ہے اسے واپس مت لو یا کچھ دیر بعد واپس لے لینا لیکن نہیں آپ نے مانگا میں نے دے دیا۔

اداکارہ نے بات جاری رکھتے ہوئے اپنی دوست کا قصہ سنایا کہ بالکل اسی طرح اللّٰہ تعالیٰ نے مجھے اپنی چیز دی تھی، جب اس نے واپس مانگی تو میں نے یہ کہتے ہوئے اسے واپس کر دی کہ اس نے مجھ پر 15 برس تک اعتبار کر کے مجھے اپنی چیز دی، اب میں قرضہ واپس کرتے ہوئے شکریہ ادا کروں گی۔

انہوں نے کہا کہ میری دوست نے مجھے سمجھایا کہ اللّٰہ تعالیٰ نے تمہیں والد کا ساتھ 50 برس تک دیا، ان کی یادیں ہیں، ان کا سکھایا ہوا سبق تمہارے ساتھ ہے، دنیا میں ایسے بھی بچے ہیں جنہیں 5 منٹ کے لیے اپنے والد کا ساتھ نہیں ملتا اور تم تو ایسے بچوں کے ساتھ کام کرتی ہو، زیادہ بہتر جانتی ہو۔

ان کا کہنا تھا کہ دوست کی بات سن کر میرا نظریہ ہی بدل گیا، اب مجھے والد کی موت کا غم ہی نہیں رہا، جو کہتے ہیں کہ انسان غم کی 7 منزلوں سے گزرتا ہے، دوست کی بات سننے کے بعد میں ان سے گزری ہی نہیں میرے لب پر صرف ایک چیز ’الحمدلِلّٰہ‘ ہی تھی۔

یاد رہے کہ نادیہ جمیل کے والد 3 مئی 2023 کو مختصر علالت کے بعد انتقال کر گئے تھے۔